رسائی کے لنکس

امریکہ کی تمام چینی درآمدات پر ٹیکس لگانے کی دھمکی


صدر ٹرمپ نارتھ ڈکوٹا جاتے ہوئے طیارے میں نامہ نگاروں سے گفتگو کر رہے ہیں۔ 7 ستمبر 2018
صدر ٹرمپ نارتھ ڈکوٹا جاتے ہوئے طیارے میں نامہ نگاروں سے گفتگو کر رہے ہیں۔ 7 ستمبر 2018

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اضافی درآمدی ٹیکسوں کے نفاذ کے بعد چین سے درآمد ہونے والی تقریباً ہر چیز اضافی محصولات کے  دائرے میں آ جا ئے گی جس سے دونوں ملکوں کے درمیان جاری تجارتی جنگ مزید شدت اختیار کر سکتی ہے۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ وہ چین کی 267 ارب ڈالر مالیت کی مزید درآمدی اشیا پر محصولات لگا دیں گے جس کے بعد عملی طور پر چین سے درآمد کی جانے والی ہر چیز ٹیکسوں کے دائرے میں آجائے گی۔

یہ اضافی محصولات، ان 50 ارب ڈالر کی چینی درآمدات کے علاوہ ہیں جن پر پہلے ہی اضافی ٹیکس لگائے جا چکے ہیں جب کہ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مزید 200 ارب ڈالر کی اشیا کو جلد درآمدی ٹیکس کے دائرے میں لایا جا رہا ہے۔

انہوں نے نارتھ ڈکوٹا کے شہر فارگو میں جمعے کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس کے بعد 267 ارب ڈاالر کی اشیا کی فہرست بھی تیار ہے جن پر مختصر نوٹس پر ٹیکس عائد کیے جا سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان ٹیکسوں کا اطلاق ہونے کے بعد صورت حال بدل جائے گی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اضافی درآمدی ٹیکسوں کے نفاذ کے بعد چین سے درآمد ہونے والی تقریباً ہر چیز اضافی محصولات کے دائرے میں آ جا ئے گی جس سے دونوں ملکوں کے درمیان جاری تجارتی جنگ مزید شدت اختیار کر سکتی ہے۔

صدر ٹرمپ کا یہ بیان اس سات روزہ مدت کے خاتمے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں200 ارب مالیت کی چینی درآمدات پر نئے ٹیکسوں کے لیے لوگوں کی رائے مانگی گئی تھی۔

وائٹ ہاؤس کے معاشی مشیر لیری کوڈلو نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نئے مجوزہ ٹیکسوں کا فیصلہ کرنے سے پہلے لوگوں کی تجاویز کا جائزہ لے گی۔سات دنوں کی اس مدت کے دوران حکومت کو تقریباً 6000 تجاویز موصول ہوئی ہیں۔

چین نے امریکہ کی جانب سے 50 ارب ڈالر کی چینی درآمدات پر نئے ٹیکسوں کے جواب میں چین میں درآمد کی جانے والی مساوی مالیت کی امریکی اشیا پر بھی امریکہ کے برابر ٹیکس لگا دیا تھا۔

چین نے یہ بھی دھمکی دی ہے کہ اگر امریکہ نے نئے ٹیکس لگائے تو جواباً مساوی مالیت کے ٹیکس لگا دیے جائیں گے۔

تاہم امریکہ بھیجی جانے والی چینی منصوعات کی مالیت امریکہ سے چین جانے والی اشیاسے کم ازکم 200 ارب ڈالر زیادہ ہے۔

XS
SM
MD
LG