رسائی کے لنکس

روسی فوج کے ہاتھوں مبینہ جنگی جرائم کی تفصیلی روداد کا ریکارڈ اکٹھا کیا گیا ہے، ایمنسٹی


مبینہ جنگی جرائم (فائل فوٹو)
مبینہ جنگی جرائم (فائل فوٹو)

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ ادارے نے یوکرین کے دارالحکومت کیف نے مضافاتی علاقے میں شہری آبادی پر روسی افواج کے ہاتھوں مبینہ جنگی جرائم کی روداد کی تفصیلی جھلک ریکارڈ کی گئی ہے، جس میں من مانے طور پر پھانسیاں دینے، شہری علاقوں کو بم حملوں کا نشانہ بنانے اور اذیت کا ہدف بنانے کی داستانیں درج ہیں۔

جمعے کے روز ایک بیان میں ادارے کی سیکریٹری جنرل، ایگنس کلامارد نے کہا ہے کہ ''روسی افواج جس طریقے سے جرائم کی مرتکب ہوئی ہیں، اسے ہم ریکارڈ پر لائے ہیں جن میں ناجائز حملے اور دیدہ و دانستہ طور پر شہری آبادی کو ہدف بنایا گیا ہے''۔

بقول ان کے، ''یہ بات انتہائی ضروری ہے کہ ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، جس میں 'چین آف کمان' شامل ہو''۔

تنظیم نے کہا ہے کہ کیف کے قریب واقع آٹھ شہروں سے، جن میں بوچا بھی شامل ہے، ثبوت اور شہادتیں اکٹھی کی گئی ہیں۔ اپریل میں جب روسی افواج نےبوچا سے پسپائی اختیار کی، سڑکوں پر لاشیں پڑی ہوئی تھیں، جن میں سے متعدد کے ہاتھ پشت پر بندھے ہوئے تھے، جب کہ کچھ کو اجتماعی قبروں میں ڈالا گیا تھا۔ کیف کے علاقائی گورنر اولسکندر پیلوک نے بتایا کہ علاقے میں کم از کم 1235 لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

روس تواتر کے ساتھ دعویٰ کرتا رہا ہے کہ اس نے محض فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ روس نے جنگی جرائم کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ''بوچا کی لاشوں کا منظر من گھڑت اور اشتعال انگیزی پر مشتمل ہے''۔

ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بوچا میں ایک 43 برس کے سیلز منیجر، یہون پیٹراشنکو کو ان کے باورچی خانے میں گولی مار کر ہلاک کیا گیا، جب ان کی بیوی اور بچے بیسمنٹ میں چھپے ہوئے تھے۔ روسی فوج نے ان کی بیوی ٹٹیانہ کو اپارٹمنٹ میں داخل ہونے کی اجازت دی جہاں انھوں نے اپنے شوہر کی میت دیکھی۔

رپورٹ میں انھوں نے کہا ہے کہ ''ہیون کو باورچی خانے میں ہلاک کیا گیا۔ انھیں پیچھے سے گولی ماری گئی جو ان کے پھیپھڑوں اور جگر کو چیرتی ہوئی گئی۔ ان کی میت 10 مارچ تک اپارٹمنٹ میں پڑی رہی، جب ہم انہیں گھر کے صحن میں قبر کھود کر دفن کر پائے''۔

ہمارا ہمسایہ 44 برس عمر کا ایک تعمیراتی کارکن تھا۔ لیونڈ بدنارچک کو روسی فوج نے گولی مار کر ہلاک کیا جب وہ گھر کی سیڑھیاں چڑھ رہا تھا۔ رپورٹ کے مطابق، پھر فوجیوں نے اس کی سیڑھیوں پر گرینیڈ پھینکا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بوچا میں پھانسیاں دی گئیں جن میں روسی فوجی دستوں کی خصوصی رائفل استعمال ہوئیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بتایا کہ عملے نے جائے واردات سے سیون این 12 قسم کی گولیاں لگنے کی آوازیں سنیں اور نائین پلس 39ایم ایم کے گولیوں کے خول ملے ہیں، جو روسی فوج کے ایلیٹ دستے کے زیر استعمال ہیں۔

کلامارد نے کہا کہ 'ہم انصاف کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں اور یوکرینی حکام، جرائم کی بین الاقوامی عدالت اور دیگر پر زور دیتے ہیں تاکہ ثبوتوں کو محفوظ کیا جائے جو آئندہ جنگی جرائم کے مقدمات میں کام آ سکیں''۔

(خبر کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے)

XS
SM
MD
LG