رسائی کے لنکس

انوپم کھیر، نندتا داس ’کراچی ادبی میلے‘ کا حصہ ہوں گے


لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ کراچی لٹریچر فیسٹیول ہر سال مقبولیت پا رہا ہے۔ پہلے سال یعنی 2010ء میں صرف 5000 لوگوں نے اس میں شرکت کی تھی، جبکہ 2015ء میں ایک لاکھ پچیس ہزار افراد نے ادبی میلے میں شرکت کی

سنہ 2010 سے کراچی کی ایک تقریب پوری دنیا میں شہر قائد کی ایک منفرد پہچان بنتی جا رہی ہے، وہ ہے کراچی لٹریچر فیسٹیول، جس میں اس بار بھارت کی کئی اہم اور بڑی شخصیات بھی شریک ہوں گی، مثلاً سینئر بھارتی اداکار اور پروگرام ہوسٹ انوپم کھیر، اداکارہ نندتا داس ، سینئر خاتون صحافی برکھا دت اور سابق وزیر خارجہ سلمان خورشید۔

کراچی کا یہ ادبی میلہ 5 فروری سے شروع ہوگا اور 7فروری تک جاری رہے گا۔ انوپم کھیر، نندتا، برکھا اور سلمان خورشید کو میلے میں خطاب کا بھی موقع دیا جائے گا۔ اس خطاب میں وہ کھل کر مقررین کی حیثیت سے اپنے خیالات کا اظہار بھی کریں گے ۔

فیسٹیول میں مذکورہ فنکاروں کے علاوہ امرجلیل، انور مقصود، ارشد محمود، اصفر ندیم سید، عائشہ عمر، حسینہ معین، حنا ربانی کھر، انتظار حسین، جمشید مارکر، خورشید محمود قصوری، کشور ناہید، لکشمی نارائن ترپاٹھی، مہتاب اکبر راشدی، نثار احمد کُھہڑو، نورالہدیٰ شاہ، سحر انصاری، صنم سعید، ثانیہ سعید، سرمد کھوسٹ، شرمین عبید چنائے، طاہرہ سید، ٹپو جویری، زاہدہ حنا اور زہرہ نگاہ شامل ہیں۔

میلہ کراچی کے بیچ لگژری ہوٹل میں منعقد ہوگا۔ اوکسفورڈ یونیورسٹی پریس کی منیجنگ ڈائریکٹر جو کراچی لٹریچر فیسٹیول کی ڈائریکٹر بھی ہیں، ان کے بقول فیسٹیول کے دوران ہر روز صبح 10 بجے سے رات ساڑھے نو بجے تک نشستیں منعقد ہوں گے۔ میلے کے دروازے سب کے لئے کھلے ہوں گے اور جو بھی چاہے اس میں شرکت کرسکے گا۔

میلے کا مقصد پاکستانی و عالمی مصنفین کو ایک ہی چھت تلے ایک دوسرے کے قریب اور ان کے مطالعے اور تحریروں کو دوسروں کے سامنے لانا ہے۔

وائس آف امریکہ کو امینہ سید کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، میلے میں کم ازکم 21 کتابوں کی رونمائی ہوگی۔ 262مقررین ہوں گے جو 100سے زائد سیشنز میں شرکت کریں گے۔ اب تک ایک دن میں زیادہ سے زیادہ پانچ سیشنز ہوا کرتے تھے مگر اس سال سے ایک روز میں سات سے آٹھ نشستیں منعقد ہوں گے۔

پینل ڈسکشن، کتابوں کا مطالعہ، کتابوں کی رونمائی، انگریزی اور اردو مشاعرہ، مزاح، فنون لطیفہ کی نمائش، فلموں کی نمائش، میوزک، ڈانس، بک فیئر، ادبی ایوارڈز، فوڈ کورٹ اور بہت ساری دلچسیاں ساتویں کراچی لٹریچر فیسٹیول کی خاص دلچسپیاں ہوں گی۔

امینہ سید کا کہنا ہے کہ لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اس بات کا واضح اشارہ ہیں کہ کراچی لٹریچر فیسٹیول ہر سال مقبولیت پا رہا ہے۔ پہلے سال یعنی 2010ء میں صرف 5000 لوگوں نے اس میں شرکت کی تھی، جبکہ 2015ء میں ایک لاکھ پچیس ہزار افراد نے ادبی میلے میں شرکت کی۔

امینہ سید کا یہ بھی کہنا ہے کہ رواں سال 224 پاکستانی اور سات ممالک سے تعلق رکھنے والے38 مصفین ادبی میلے میں شرکت کریں گے۔ ان ممالک میں بھارت، برطانیہ، امریکہ، جرمنی، فرانس، اٹلی اور آسٹریا شامل ہیں۔

XS
SM
MD
LG