رسائی کے لنکس

عالمی امن کے لیے فریقین کو جارحانہ سوچ سے نکلنا ہوگا: آرمی چیف


اپنے خطاب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ’’پاکستان خطے میں امن و استحکام کیلئے پرعزم ہے، پاکستان نے سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے‘‘۔

پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ قومی عزم ہائیبرڈ جنگ کے نشانے پر ہے، ہائیبرڈ جنگ کا مقابلہ کرنے کیلئے معیشت، تعلیم، واٹر سیکیورٹی اور قومی یکجہتی سے مسائل کو اولیت دینا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ عالمی امن کیلئے فریقن کو آپس کے اختلافات ختم کرکے جارحانہ سوچ سے نکلنا ہوگا۔ تعاون پر مبنی فریم ورک ہی خطے کی حقیقی صلاحیت کو سامنے لا سکتا ہے۔

پاک فوج کے شعبہٴ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جمعرات کو نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کامرہ کا دورہ اور سکیورٹی اینڈ وار کورس کے شرکا سے خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ’’پاکستان خطے میں امن و استحکام کیلئے پرعزم ہے، پاکستان نے سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے‘‘۔

آرمی چیف نے کہا کہ ’’عالمی امن کیلئے فریقین کو جارہانہ سوچ سے نکلنا ہوگا، اس مقصد کے لیے تمام فریقین کو اپنے آپس کے اختلافات ختم کرنا ہوں گے۔ تعاون پر مبنی فریم ورک سے ہی خطے میں امن قائم ہوسکتا ہے‘‘۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سیکیورٹی چینلجز سے نمٹنے کا کٹھن مرحلہ مکمل کرلیا۔ اندرونی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ضروری ہےکہ ملک میں قانون کی حکمرانی ہو جب کہ تمام چیلنجز کے لیے قومی اور متفقہ ردعمل ضروری ہے۔ ہر رنگ و نسل سے بالاتر ہو کر پاکستان کا تعلق تمام پاکستانیوں سے ہے ہمیں فرائض کی ادائیگی کو اپنے حقوق کے برابر ترجیح دینا ہوگی۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ’’قومی عزم ہائیبرڈ جنگ کے نشانے پر ہے، ہائیبرڈ جنگ کا مقابلہ کرنے کیلئے معیشت، تعلیم، واٹر سیکیورٹی اور قومی یکجہتی سے مسائل کو اولیت دینا ہوگی‘‘۔

آرمی چیف کا ملک میں قانون کی حکمرانی کا بیان اس وقت سامنے آیا جب پاکستان میں عام انتخابات ہونے والے ہیں اور 25 جولائی ملک کی نئی قیادت کا انتخاب کیا جائیگا۔

جنرل باجوہ کے خطے کے ممالک میں اختلافات ختم کرنے کے بیان کو بھی اہمیت دی جا رہی ہے کیونکہ افغانستان میں 17 سال بعد طالبان اور امریکی افواج میں جنگ بندی کا اعلان ہوا ہے۔ حال ہی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان کا دورہ بھی کیا ہے۔

coas-ndu-address
please wait
Embed

No media source currently available

0:00 0:00:19 0:00

XS
SM
MD
LG