رسائی کے لنکس

امریکہ: نامزد وزیر دفاع یوکرین کو مہلک ہتھیار فراہم کرنے کے حامی


ایشٹن کارٹر
ایشٹن کارٹر

اُنھوں نے یہ بات نامزدگی کی توثیق کے حوالے سے ہونے والی سینیٹ کی سماعت کے دوران کہی، جس سے قبل ریپبلیکن سینیٹر جان مک کین نے سوال کیا آیا مشرقی یوکرین میں باغیوں سے لڑنے کے لیے امریکہ کو کئیف کو ہتھیار فراہم کرنا چاہئیں

صدر براک اوباما کے نامزد امریکی وزیر دفاع نے بدھ کے روز کہا ہے کہ روسی حمایت یافتہ باغیوں سے لڑنے کے لیے، وہ یوکرین کو ’مہلک اسلحہ‘ فراہم کرنے کے حق میں ہیں۔

اُنھوں نے یہ بات نامزدگی کی توثیق کے حوالے سے ہونے والی سینیٹ کی سماعت کے دوران کہی، جس سے قبل ریپبلیکن سینیٹر جان مک کین نے سوال کیا آیا مشرقی یوکرین میں باغیوں سے لڑنے کے لیے امریکہ کو کئیف کو ہتھیار فراہم کرنا چاہئیں۔ یہ سماعت امریکی سینیٹ کی مسلح افواج سے متعلق کمیٹی کے اجلاس سے قبل منعقد ہوئی۔

اس سے قبل، بدھ ہی کے روز فرانسیسی وزیر دفاع، ژان ییلز لی درائن نے پیرس میں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ فرانس اس مرحلے پر یوکرین کو مہلک نوعیت کے ہتھیار فراہم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔

منگل کے روز جرمن چانسلر، آنگلہ مرخیل نے اپنے پچھلے بیان کا اعادہ کیا کہ جرمنی یوکرین کو مہلک ہتھیار دینا نہیں چاہتا۔ اس کے برعکس، جرمنی ’سفارتی حل‘ پر دھیان مرکوز رکھے ہوئے ہے۔ مز مرخیل پیر کو مسٹر اوباما سے ملاقات کے لیے واشنگٹن آئیں گی۔

یہ پالیسی بات چیت ایسے وقت ہو رہی ہے جب مشرقی یوکرین میں شدید لڑائی جاری ہے۔ بدھ کو باغیوں کے زیر تسلط ڈونیسک شہر کے ایک اسپتال پر گولہ لگنے کے نتیجے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہوئے۔

ڈونیسک کے مکین ایک شخص نے، جن کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، کہا ہے کہ ’یہ ایک ہی گولہ تھا۔ ایک وہاں جا کر پھٹا جب کہ دوسرا گولہ یہاں لگا۔ دونوں ایک ہی وقت گرے۔ یوں لگا جیسے گولہ باری کی بوچھاڑ ہو۔‘

دریں اثناٴ، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ فریڈریک مغیرنی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کی اشتعال انگیزی علیحدگی پسندوں نے دی، جس لڑائی کے نتیجے میں بہت سی انسانی جانیں ضائع ہوئی ہیں، جب کہ اِن کے باعث، سیاسی حل کی کوششوں کو دھچکا لگ رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG