رسائی کے لنکس

ایشیا کپ کے التوا سے آئی پی ایل کے انعقاد کی راہ ہموار


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ایشین کرکٹ کونسل ںے ایشیا کپ 2020 آئندہ سال جون تک کے لیے ملتوی کر دیا ہے جس کے بعد انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے انعقاد کی راہ میں آنے والی ایک 'بڑی رکاوٹ' دور ہو گئی ہے۔

آئی پی ایل کے 13 ویں سیزن کے انعقاد میں بھارت کو دو رکاوٹوں کا سامنا تھا۔ ایک ایشیا کپ 2020 اور دوسرا آسٹریلیا میں رواں برس اکتوبر اور نومبر میں شیڈول ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ۔

ان دونوں بڑے ایونٹس کے انعقاد کی صورت میں بھارت کے لیے رواں برس آئی پی ایل کرانے کے لیے تاریخیں نہیں ملتیں۔

تاہم ایشیا کپ کے ملتوی ہونے سے اس راہ میں آنے والی ایک رکاوٹ دور ہو گئی ہے جب کہ آسٹریلیا میں شیڈول ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھی کرونا وائرس کی وجہ سے ملتوی ہوتا نظر آ رہا ہے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ نے آئی پی ایل سیزن 13 کے لیے منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔

تاہم بھارت میں کووڈ 19 کیسز میں اضافے کی وجہ سے ممکن ہے کہ ایونٹ بیرونِ ملک منعقد کیا جائے۔ اس حوالے سے متحدہ عرب امارات، سری لنکا اور نیوزی لینڈ پہلے ہی آئی پی ایل کی میزبانی کے لیے بھارت کو پیشکش کر چکے ہیں۔

رواں سال ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان نے کرنا تھی لیکن ملک میں کرونا وائرس کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے پی سی بی نے ٹورنامنٹ کی میزبانی سری لنکا سے تبدیل کر لی تھی۔

ایشین کرکٹ کونسل نے جمعرات کو ایشیا کپ 2020 کپ کے التوا کے اعلان کے ساتھ ہی اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ کونسل ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ آئندہ سال سری لنکا میں انعقاد کے لیے کوششیں جاری رکھے گی جب کہ 2022 میں اس ایونٹ کی میزبانی پاکستان کرے گا۔

ایشیا کرکٹ کونسل (اے سی سی) کی جمعرات کو جاری اطلاعات کے مطابق رواں برس ہونے والا ٹورنامنٹ سفری پابندیوں، کھلاڑیوں کی صحت کو درپیش خطرات اور دیگر وجوہات کے باعث منسوخ کیا گیا ہے۔

اے سی سی کا کہنا ہے کہ بورڈ پہلے سے طے شدہ وقت پر ایونٹ کے انعقاد میں دلچسپی رکھتا تھا لیکن ملک میں درکار قرنطینہ کی سہولیات، صحت کو لاحق خطرات اور سماجی دوری جیسے چیلنجز کے باعث ایشیا کپ کا انعقاد مشکل تھا۔

اے سی سی کی جانب سے التوا سے متعلق ایک ٹوئٹ بھی کی گئی ہے :

واضح رہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر سارو گنگولی نے ایک روز پہلے ہی یہ کہہ دیا تھا کہ ستمبر میں شیڈول ایشیا کپ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان کا بیان یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ ایشیا کپ کے حوالے سے اے سی سی کی جانب سے ابھی باضابطہ طور پر کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG