رسائی کے لنکس

بھارتی ریاست گجرات میں دریا پرمعلق پل گرنے سے کم از کم 132 افراد ہلاک


ریاست گجرات کے قصبےموربی میں دریا پربنا ہوا معلق پل گرنے سے کم از کم 132 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ 31 اکتوبر 2022
ریاست گجرات کے قصبےموربی میں دریا پربنا ہوا معلق پل گرنے سے کم از کم 132 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ 31 اکتوبر 2022

بھارت کی مغربی ر یاست گجرات میں اتوار کو دریا پر پیدل چلنے والوں کے لیے بنایا گیا پل ٹوٹنے کے نتیجے میں کم از کم132 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

حکام نے بتایا ہے کہ موربی کے قصبے میں دریائے ماچھو پر بنا ہوا معلق پل زیادہ بوجھ کی وجہ سے منہدم ہوا۔یہ معلوم نہیں ہے کہ پل پر کتنے افراد موجود تھے۔ تاہم ابتدائی رپورٹس میں کہا گیا ہے پل گرنے کے وقت اس پر 150 سے زیادہ افراد اس پر موجود تھے۔

کچھ لوگ تباہ شدہ پل کی تاروں کو پکڑ کر دریا کے کنارے پہنچنے میں کامیاب ہو گئے جب کئی دوسرے افراد نے تیر کر اپنی جانیں بچائیں۔

پل ٹوٹنے کے بعد وائرل ہونے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تباہ شدہ پل کو باندھنے والی تاروں کے دوسرے حصوں پر درجنوں افراد چڑھے ہوئے ہیں اور ایمرجنسی ٹیمیں انہیں بچانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

دریائے ماچھو میں گرنے والے کئی لوگ ٹوٹے ہوئے حصے کو پکڑ کر کنارے تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 31 اکتوبر 2022
دریائے ماچھو میں گرنے والے کئی لوگ ٹوٹے ہوئے حصے کو پکڑ کر کنارے تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 31 اکتوبر 2022

اس سے قبل ریاست گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی کے مطابق پل پر حادثے کے وقت 150 سے زیادہ افراد موجود تھے۔انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حادثے میں 132 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ کئی افراد کو علاج کے اسپتال میں داخل کروا دیا گیا ہے، جن میں کئی ایک کی ہلاکت تشویش ناک ہے۔

ریاستی وزیر داخلہ نے بتایا کہ امدادی کارکن رات بھر دریا میں ڈوبنے والوں اور زندہ بچ جانے والوں کو تلاش کرتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر بچے، خواتین اور معمر افراد تھے۔

انہوں نے بتایا کہ امدادی کارروائیوں میں بری فوج، بحریہ اور فضائیہ کی ٹیمیں بھی حصہ لے رہی ہیں۔

واضح رہے کہ یہ پل دیوالی اور چاہت پوجا جیسے تہواروں کے موقع پر ان تقریبات کا نظارہ کرنے والے سیاحوں کے لیے بڑی کشش رکھتا تھا۔230 میٹر لمبے اس تاریخی پل کو 19 ویں صدی میں برطانوی عہد میں تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ پل مرمت اور تزئین و آرائش کے لیے چھ ماہ سے زیادہ عرصے تک بند رہنے کے بعد عام لوگوں کے لیے پچھلے ہفتے ہی کھولا گیا تھا۔

امدادی کارکن پل دریا میں گرنے والے افراد کو نکل کر لا رہے ہیں۔ 31 اکتوبر 2022
امدادی کارکن پل دریا میں گرنے والے افراد کو نکل کر لا رہے ہیں۔ 31 اکتوبر 2022

یہ حادثہ ایک ایسے موقع پر پیش آیا ہے جب بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی تین روزہ دورے پر اپنی آبائی ریاست گجرات میں ہی موجود تھے۔

گجرات میں انتخابات بھی قریب آ رہے ہیں اور توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اس سال کے آخر میں ہوں گے۔وزیراعظم مودی کی حکمران جماعت کی حکمرانی کی موجودہ مدت فروری 2023 میں ختم ہو رہی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نےپل گرنے کے واقعے کے بعد ریاست کے وزیر اعلیٰ کو امدادی کارروائیوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے۔

ریاستی حکومت نے پل کے انہدام کی تحقیقات کے لیے ایک پانچ رکنی کمیٹی بھی قائم کر دی ہے۔

یاد رہے کہ موربی کا قصبہ سرامک کی اشیا بنانے میں شہرت رکھتا ہے اور بھارت سے سرامک کی برآمد کی جانے والی اشیا میں 80 فی صد حصہ موربی کا ہوتا ہے۔

لوگ مہندم ہونے والے پل کے کنارے پر اپنے پیاروں کی خیریت جاننے کے منتظر ہیں۔ 31 اکتوبر 2022
لوگ مہندم ہونے والے پل کے کنارے پر اپنے پیاروں کی خیریت جاننے کے منتظر ہیں۔ 31 اکتوبر 2022

بھارت کی شاہراہوں اور پلوں کے انفرااسٹکچر کے حفاظتی پہلو کے بارے میں طویل عرصے سے سوال اٹھائے جاتے رہے ہیں، جن کی وجہ سے بعض أوقات بڑے پیمانے کے حادثے رونما ہوتے ہیں۔ اس پل کی تباہی اس مہینے ایشیا کا تیسرا بڑا ایسا حادثہ ہے۔

ہفتے کے روز جنوبی کوریا کے شہر سول کے ایک مضافاتی علاقے میں ہالووین تہوار کے موقع پر ایک مجمع میں بھگدڑ مچنے سے 150 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے۔

جب کہ یکم اکتوبر کو انڈونیشیا میں فٹ بال کے میچ کے دوران پولیس کی جانب سے آنسو گیس کے گولے داغے جانے کے بعد باہر نکلنے کی کوشش میں 132 افراد پاؤں تلے کچل کر ہلاک ہو گئے تھے۔

اس رپورٹ کا مواد خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے حاصل کیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG