رسائی کے لنکس

بلوچستان میں سیکیورٹی کی نگرانی کے لیے ایگل فورس قائم کر دی گئی


نئی تشکیل شدہ سیکیورٹی فورس کا کوئٹہ میں مارچ، 2 مئی 2018
نئی تشکیل شدہ سیکیورٹی فورس کا کوئٹہ میں مارچ، 2 مئی 2018

ستارکاکڑ

دہشتگردی کے واقعات پر قابو پانے کےلئے بلوچستان حکومت نے نئی فورس تشکیل دی ہے۔

بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں دہشتگردی اور ہدف بنا کرقتل کرنے کے بڑھتے ہوئے واقعات پر قابو پانے کے لئے صوبائی حکومت نے پولیس کے جوانوں پر مشتمل ایگل اسکواڈ کے نام سے نئی فورس قائم کر دی ہے۔

ڈی آئی جی کوئٹہ عبد الرزاق چیمہ نے بدھ کی شام کو ایک پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کو بتا یا کہ نئی فورس میں 4 سو اہل کاروں پر مشتمل ہے جنہیں پاک فوج نے جدید تر بیت فراہم کی ہے۔۔

انہوں نے کہا کہ ایک دستہ 4 موٹرسائیکلوں پر مشتمل ہو گا جس میں جدید اسلحے سے لیس 8 اہل کار شامل ہوں گے۔

ڈی آئی جی عبدالرزاق چیمہ نئی سیکیورٹی فورس کے بارے میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔ 2 مئی 2015
ڈی آئی جی عبدالرزاق چیمہ نئی سیکیورٹی فورس کے بارے میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔ 2 مئی 2015

برق رفتار موٹر سائیکل سوار فورس تشکیل دینے کا مقصد یہ ہے کہ چھوٹی گلیوں اور گنجان آباد علاقوں میں ملزمان کا تعاقب کر کے انہیں منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ موجودہ صورت حالات موٹرسائیکل سوار دہشت گرد فائرنگ کرنے کے بعد گلیوں اور گنجان علاقوں کی جانب فرار ہو جاتے ہیں جہاں گاڑیوں میں ان کا تعاقب کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

فورس کے اہل کار پولیس اور ایف سی کی چوکی یا نا کے قریب سنیپ چیکنگ کرنے کے ساتھ ساتھ مشکوک افراد اور ہیلمٹ یا چادر اوڑھنے والوں کو روک کر چیک کریں گے۔

ایگل فورس کی تشکیل کے لیے 200 موٹرسائیکلیں فراہم کی جا چکی ہیں جب کہ مزید جلد فراہم کی جائیں گی۔

ڈی آئی جی کوئٹہ کا کہنا تھا کہ کو ئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ کا سنگ بنیاد اسی ہفتے رکھ دیا جائے گا، جس کے تحت شہر کے مختلف علاقوں میں خفیہ کیمرے نصب کئے جائیں گے تاکہ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ملزمان کی شناخت اور ان تک پہنچنے میں مدد مل سکے۔

کو ئٹہ میں اپریل کے دوران شیعہ ہزارہ اور مسیحی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کو ہدف بنا کر کیے جانے والے حملوں میں چھ مسیحی، چھ ہزارہ اور چار سُنی مسلک کے پیروکار ہلاک ہوئے۔

دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف شیعہ ہزارہ کمیونٹی کے افراد نے احتجاج کرتے ہوئے کوئٹہ شہر کے مختلف حصوں میں دھرنے دیے اور انسانی حقوق کی ایک سرگرم وکیل خاتون نے تادم مرگ بھوک ہڑتال بھی شروع کی۔

پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے صورت حال کا جائزہ لینے اور سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے یکم مئی کو کوئٹہ کا دورہ کیا اور اعلیٰ سول وفوجی حکام کے ساتھ ساتھ ہزارہ کمیونٹی کے عمائدین سے ملاقات بھی کی۔

ہزارہ کمیونٹی نے جنرل باجوہ کی جانب سے سیکیورٹی کے انتظامات بہتر بنانے کی یقین دہانی پر اپنے دھرنے اور بھوک ہڑتال ختم کر دی۔

XS
SM
MD
LG