رسائی کے لنکس

گڈانی کے ساحل پر چار خواتین سمیت سات افراد ڈوب کر ہلاک


بلوچستان کا ساحلی علاقہ گڈانی، جو شپ بریکنگ کے حوالے سے بھی شہرت رکھتا ہے۔ فائل فوٹو
بلوچستان کا ساحلی علاقہ گڈانی، جو شپ بریکنگ کے حوالے سے بھی شہرت رکھتا ہے۔ فائل فوٹو

بلوچستان کے ساحلی علاقے گڈانی میں 17 افراد سمندر میں ڈوب گئے۔ ڈوبنے والوں میں سے 4 خواتین کی نعشیں نکال لی گئیں ہیں جب کہ دو بچوں کی تلاش اب بھی جاری ہے۔ جبکہ 11 کو زندہ بچا لیا گیا۔

کراچی سے تقریبا 60 کلو میٹر دور، صوبہ بلوچستان کے ساحلی مقام گڈانی میں سمندر میں ڈوب کر 6 افراد ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں 4 خواتین اور دو بچے شامل ہیں۔ بچوں کی نعشوں کی تلاش اب بھی جاری ہے۔

ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق کراچی کے علاقے لیاری سے ہے جو وہاں پکنک منانے کے لیے گئے تھے، مگر سمندر کی بپھری لہروں کا نشانہ بن گئے۔

ہلاک ہونے والے افراد میں ساس، دو بہویں، اور ایک نواسی بھی شامل ہے۔ چاروں خواتین کی نعشیں ایدھی سرد خانے کراچی پہنچائی گئیں۔

امدادی کارکنوں نے ایک بچی کو نیم بے ہوشی کی حالت میں سمندر سے نکالا ہے۔ ڈوبنے والوں میں مزید 2 بچوں کی تلاش جاری ہے لیکن ریسکیو اہل کاروں کا کہنا ہے کہ ان کے زندہ بچنے کے إمكانات انتہائی محدود ہیں۔

گڈانی میں سمندر میں ڈوبنے والے افراد کی تلاش کے لئے نیوی کے ہیلی کاپٹرز نے بھی سرچ آپریشن میں حصہ لیا تاہم اندھیرے کے باعث اب سرچ آپریشن بند کردیا گیا۔

کراچی اور بلوچستان کے ساحلی مقامات پر ایک ماہ کے دوران اب تک 10 افراد ڈوب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ جون جولائی کے مہینوں میں سمندر میں اونچی لہروں کے باعث کھلے سمندر میں نہانے پر پابندی عائد کردی جاتی ہے۔ لیکن پابندی پر عمل نہ ہونے کے باعث اکثر جانی نقصانات سامنے آتے ہیں۔

گذشتہ سال بھی ایک ایسے ہی واقعے میں پکنک مناتے 7 افراد ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے۔

XS
SM
MD
LG