رسائی کے لنکس

بنگلہ دیش: جماعت اسلامی کے راہنما پر جنگی جرائم کا مقدمہ


بنگلہ دیش کی سب سے بڑی اسلام پسند تنظیم، جماعت اسلامی کے ایک راہنما پر خصوصی ٹربیونل نے جنگی جرائم میں مرتکب ہونے کے الزامات عائد کیے ہیں۔

مطیع الرحمن نظامی پر پیر کے روز 16 الزامات عائد کیے گئے جن میں 1971ء کی آزادی کی تحریک کے دوران مبینہ طورپر نسل کشی اور قتل کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزامات بھی شامل ہیں۔

ایک اور ٹربیونل نے نظامی کے نائب عبدالقادر مولا پر یہ الزام لگایا کہ وہ وہ مبینہ طور پر انسانیت کے خلاف کارروائیوں میں ملوث رہے ۔

بنگلہ دیش، جسے آزادی سے قبل مشرقی پاکستان کہاجاتا تھا، پاکستان کے خلاف نو ماہ کی تحریک کے بعد دسمبر 1971ء میں آزاد ہوگئے تھے۔

اس تحریک کے دوران 30 لاکھ افراد ہلاک ہوئے اور ہزاروں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی۔

انسانی حقوق کی تنظیمیں مبینہ طورپر مشرقی پاکستان کی ہندو اقلیت کی نسل کشی کاالزام بھی لگاتی ہیں۔

جماعت اسلامی اور اس کی اتحادی جماعت بنگلہ دیش نیشلسٹ پارٹی جوملک کی حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت سمجھی جاتی ہے، یہ کہہ چکے ہیں کہ حکمران جماعت عوامی لیگ نے اپنے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے جنگی جرائم کے ٹربیونل قائم کیے ہیں۔

نیویاک میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کہہ چکی ہے کہ ٹربیونل کا قانونی طریقہ کار بین الاقوامی معیارات پر پورا نہیں اترتا۔

XS
SM
MD
LG