رسائی کے لنکس

امپائر کی انگلی پہ ناچنے والے نہیں، بلاول کا کراچی میں خطاب


فائل
فائل

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے مزید کہا کہ پاکستان میں صرف دو ہی قوتیں ہیں: ایک بھٹو ازم اور دوسری آمریت۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ان کی جماعت ایمپائر کی انگلی پر ناچنے والی نہیں اور جو لوگ ایمپائر کی بات کر رہے ہیں وہ آمریت کے پروردہ ہیں۔

ہفتے کی شب کراچی میں ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جب کہ وزیرِاعظم میاں نواز شریف اور وزیرِاعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف پر بھی نکتہ چینی کی۔

سانحۂ کارساز کی برسی کے موقع پر منعقد ہونے والے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ پی پی پی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو 1973ء کا آئین دیا تھا جس پر آج ان کے مخالفین بھی حلف اٹھانے پر مجبور ہیں۔

یاد رہے کہ 18 اکتوبر 2007ء کو بے نظیر بھٹو اپنی کئی سالہ جلاوطنی ختم کرکے کراچی واپس لوٹی تھیں اور ان کے خیرمقدمی جلوس پر کارساز کے مقام پر بم حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ حملے میں بے نظیر بھٹو کی حفاظت پر مامور پیپلز پارٹی کے درجنوں کارکن ہلاک ہوگئے تھے۔

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے مزید کہا کہ پاکستان میں صرف دو ہی قوتیں ہیں: ایک بھٹو ازم اور دوسری آمریت۔ انہوں نے کہا کہ وہ آمریت کے پجاریوں کو اسٹیٹس کو کے حامی کہتے ہیں۔

بلاول نے عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیا خیبر پختونخوا تو بنا نہیں سکے، نیا پاکستان کیابنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو "سونامی" سے صرف بھٹو ازم ہی بچاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پرامن سیاست کی ہے لیکن اس کے بدلے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کا خون بہایا گیا۔

بلاول کا کہنا تھا کہ پاکستان پر قابض فوجی ڈکٹیٹروں نے اپنی وردی کی عزت نہیں کی لیکن پیپلز پارٹی وردی کی عزت کرتی ہے۔ انہوں نے سرحدوں پر موجود اور شدت پسندی کے خلاف قبائلی علاقوں میں لڑنے والے فوجی جوانوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ امیروں سے دولت لے کر غریبوں میں بانٹنا چاہتے ہیں لیکن اس کے لیے وہ غریبوں کو تشدد پر نہیں اکسائیں گے۔

بلاول نے کہا کہ بھارت کو کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق ہی حل کرنا ہوگا اور ان کی جماعت کشمیریوں کی حمایت میں آواز بلند کرتی رہے گی۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے 30 نومبر کو پیپلز پارٹی کے یومِ تاسیس کے موقع پر لاہور میں کنونشن کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ وہ کنونشن میں آئیں اور پارٹی کی مستقبل کی حکمتِ عملی اور سمت کا تعین کریں۔

بلاول سے قبل پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماؤں نے بھی جلسے سے خطاب کیا۔

جلسے میں پورے پاکستان سے پیپلز پارٹی کے کارکن شریک ہوئے جن کی کراچی آمد کا سلسلہ گزشتہ دو روز سے جاری تھا۔ جلسے کے موقع پر انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے جب کہ صوبائی حکومت نے کراچی میں عام تعطیل کا اعلان کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG