رسائی کے لنکس

سبی میں دھماکہ: پانچ سیکیورٹی اہل کار ہلاک، 19 زخمی


پولیس کے مطابق دھماکہ تقریبا دن تین بجے کے قریب اس وقت ہوا جب سبی میلے کی اختتامی تقریب ختم ہوئی اور مہمان واپس روانہ ہوگئے تھے۔ فائل فوٹو۔
پولیس کے مطابق دھماکہ تقریبا دن تین بجے کے قریب اس وقت ہوا جب سبی میلے کی اختتامی تقریب ختم ہوئی اور مہمان واپس روانہ ہوگئے تھے۔ فائل فوٹو۔

بلوچستان کے تاریخی ضلع سبی میں منگل کو دوپہر 3 بجے کے قریب سڑک پر ایک بم دھماکے سے کم از کم پانچ سیکیورٹی اہل کار ہلاک جب کہ عام شہریوں، ایف سی اور پولیس اہل کاروں سمیت لگ بھگ 19 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

دھماکہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب سبی کا 4 روزہ روایتی میلہ جاری تھا اور پاکستان کے صدر عارف علوی بھی میلے کے اختتامی تقریب کے سلسلے میں سبی میں موجود تھے۔اطلاعات کے مطابق دھماکہ سبی میں اندرون شہر ٹھنڈی سڑک کے قریب ہوا ہے۔

سبی پولیس کے ایک اہل کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ دھماکے کے بعد علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔ ریسکیو اور سیکیورٹی فورسز کے اہل کار فوری طور پر موقع پر پہنچے اور زخمیوں کو ایمبولینسز کے ذریعے سبی کے سول اسپتال منتقل کیا گیا۔

پولیس کے مطابق دھماکہ تقریبا دن تین بجے کے قریب سبی میلے کی اختتامی تقریب کے بعد ہوا جب مہمان واپس جانا شروع ہو گئے تھے۔

ایم ایس سول اسپتال سبی ڈاکٹر غلام سرورکے مطابق ہلاک ہونے والے 5 افراد ایف سی کے اہل کار ہیں، جب کہ زخمیوں میں بھی اکثریت ایف سی اور پولیس اہل کاروں کی ہے۔تاہم پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے تاحال ایف سی اہل کاروں کی ہلاکتوں کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

محکمۂ صحت بلوچستان کے میڈیا کوآرڈینیٹر ڈاکٹر وسیم بیگ کے مطابق دھماکے میں ہلاک ہونے والے پانچ ایف سی کے اہل کاروں میں ایک حوالدار، ایک نائیک اور تین سپاہی شامل ہیں۔زخمیوں میں 6 ایف سی کے اہل کار، 10 پولیس اہل کار جب کہ 3 عام شہری شامل ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ چار روزہ سبی میلے اور صدر عارف علوی کے دورۂ سبی کے موقعے پر شہر میں سیکیورٹی سخت کردی گئی تھی۔

بلوچستان کی پہلی مسیحی خاتون اسسٹنٹ کمشنر
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:10 0:00

بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیموں نے دھماکے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچ کر شواہد اکھٹے کیے۔ حکام کے مطابق جائے وقوعہ سے ایک تباہ شدہ موٹر سائیکل بھی برآمد ہوئی ہے تاہم دھماکے کی نوعیت کیا تھی یہ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

دھماکے کے بعدبلوچستان کے وزیرِ صحت سید احسان شاہ نے سبی سمیت کوئٹہ کے تین بڑے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا حکم دے دیا ہے جب کہ تمام طبی عملے کو فوری طور پر طلب کرلیا ہے۔

یاد رہے کہ سبی کا تاریخی میلہ 4 مارچ کو شروع ہوگیا تھا جس میں ملک بھر سے لوگوں نے شرکت کی تھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ سبی میلے کی سیکیورٹی کے لیے 2 ہزار سے زائد اہل کار تعینات کیے گئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے سبی دھماکے کی مذمت کی ہے اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔مشیر داخلہ بلوچستان ضیاء اللہ لانگو نے سبی واقعے کو بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے پولیس سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

XS
SM
MD
LG