رسائی کے لنکس

بالی ووڈ کی پہلی سہ ماہی مایوس کن رہی، متعدد فلمیں فلاپ


box office Report
box office Report

رواں سہ ماہی میں مختلف فلمیں ریلیز ہوئیں، لیکن سوائے ایک فلم کے کوئی بھی 100 کروڑ نہ کما سکی۔ اب تک باکس آفس کلیکشن صرف چار ارب روپے رہے

بھارتی فلم انڈسٹری یعنی ’بالی وڈ‘ بارہ مصالحوں کی ایسی چاٹ ہے جو فلمی پرستاروں کو رومانس سے لے کر ایکشن تھرلر تک سب کی ورائٹی پیش کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہر چوتھی پانچویں فلم 100 کروڑ روپے کمانے کا دعویٰ کر بیٹھتی ہے کہ آج کل کا یہی ٹرینڈ ہے۔ پچھلے سال کو دیکھ لیں ایک نہیں کئی فلموں نے 100 کروڑ روپے کا بزنس کیا۔

پیسوں کی یہی ریل پیل دیکھ کر نئی سے نئی فلمیں بنیں اور سال شروع ہوتے ہی ایک کے بعد ایک ریلیز بھی ہوتی گئیں۔۔۔لیکن اس سب کے باوجود نئے سال کی پہلی سہ ماہی بزنس کے حوالے سے زیادہ ’شبھ‘ نہیں رہی۔

سال ء2013کی پہلی سہ ماہی میں مختلف فلمیں نمائش کے لئے پیش کی گئیں لیکن سوائے ایک فلم ۔۔ ’ریس 2‘ کے کوئی بھی سو کروڑ کے کلب میں انٹری نہ پا سکی اور اس کے کل باکس آفس کلیکشن چار سو پچاس کروڑ یعنی چار ارب روپے رہے۔۔

بھارتی چینل سی این این آئی بی این کے مطابق خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس سے بات چیت میں ملٹی میڈیا کمبائنز کے راجیش تھڈانی نے بتایا کہ پہلی سہ ماہی میں اب تک 40 فلمیں ریلیز ہوئیں جومجموعی طور پر چارارب چالیس کروڑ روپے سے لے کرچار ارب پچاس کروڑ روپے تک کا ہی بزنس کر پائیں ۔ یہ تعداد 2012کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں ہونے والی آمدنی سے کم ہے۔

فلم ٹریڈ سے وابستہ تجزیہ کار کومل ناہاتانے اس سلسلے میں بتایا”2013کا آغاز بالی وڈ کے لئے شاندارثابت نہیں ہوا۔ایک آدھ فلم ہی اچھا منافع کما پائی ہے۔پچھلے سال کے مقابلے میں دیکھیں تو یہ سال غیر منافع بخش لگ رہا ہے۔‘

کومل مزید کہتی ہیں’ملٹی اسٹارر فلم ’ریس ٹو‘ 2008میں ریلیز ہونے والی فلم ’ریس ‘ کا سیکوئل ہے۔ نئے سال کی اب تک یہ واحد فلم ہے جو سو کروڑ کے کلب میں داخل ہو پائی ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ 60کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والی فلم دو ہفتوں میں سو کروڑ کا ہندسہ کرا س کر لے تو اسے بڑی کامیابی نہیں کہا جاسکتا۔’ریس ٹو‘ مہنگی فلم تھی اوریہ فلم انڈسٹری کے لئے کوئی خاص منافع نہ کما سکی۔مجموعی طور پر ہم پہلی سہ ماہی کو مایوس کن کہہ سکتے ہیں۔‘

جنوری میں جس فلم کی ریلیز کا سب کو بے تابی سے انتظار تھا وہ ’مترو کی بجلی کا منڈولہ‘ تھی۔ گو کہ فلم کو ناقدین کی واہ واہ تو ملی لیکن باکس آفس پر کوئی جادو نہ دکھا سکی اور فلم بینوں کو سینما گھروں میں لانے میں ناکام رہی۔

فروری میں ’وشواروپ‘، ’اسپیشل 26‘،’ اے بی سی ڈی‘،’مرڈر‘،’کائی پو چے‘ اور ’ضلع غازی آباد‘ تھیٹرز کی زینت بنیں۔ ان میں سے اے بی سی ڈی اور ابھیشیک کپور کی ڈائرکٹ کردہ فلم ’کائے پو چے‘ ہی کچھ بزنس کر پائیں۔

مکتا آرٹس کے سنجے گھئی کے مطابق ’کائے پو چے‘ اور ’ اے بی سی ڈی‘ نے تقریباً پچاس کروڑ کمائے جو غیر معمولی کامیابی ہے کیونکہ دونوں فلموں کی کاسٹ میں زیادہ تر نئے چہرے شامل تھے۔ ’اسپیشل 26‘ بھی 70کروڑ کما پائی لیکن اس سے ڈسٹری بیوٹرز کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔‘

مارچ میں ریلیز ہونے والی فلموں کی بات کی جائے تو اس میں ’ جولی ایل ایل بی‘ اور ’صاحب ، بیوی اور گینگسٹر ریٹرن‘ کے متعلق رپورٹس ہیں کہ ان فلموں نے اچھا بزنس کیا۔

‘ تھنڈانی نے بتایا”صاحب،بیوی اور گینگسٹر ریٹرن باکس آفس پر اچھا بزنس کر پائی۔ سات کروڑ روپے سے بنی فلم کے کلیکشنز 20کروڑ روپے رہے۔“

جس فلم کی سب سے زیادہ بپلسٹی کی گئی وہ 1993کی فلم ’ہمت والا‘ کا ری میک تھی جس کا نام بھی ’ہمت والا‘ ہی ہے۔ اجے دیوگن اور ساوٴتھ کی اسٹار تمنا کی جاندار پرفارمنس اور ڈانس سے بھرپو ر اس فلم کے بزنس کو جانچنے کے لئے مارچ ختم ہونے کا انتظار ہے تاہم فلم ٹریڈ سے جڑے ماہرین کو توقع ہے کہ ’ہمت والا‘ بالی وڈ پر چھائی ’قحط سالی‘ کا خاتمہ کر کے باکس آفس پر ’ہریالی‘ لائے گی۔

آنے والے دنوں میں جن فلموں سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں ان میں ’چشم بدور‘ کا ری میک، ’ایک تھی دایان‘، ’شوٹ آوٴٹ ایٹ وڈڈالا،’زنجیر‘ کا ری میک ،’یہ جوانی ہے دیوانی‘، ’یملا ، پگلا، دیوانہ2‘اور ’گھن چکر‘شامل ہیں۔

’ابھی تو شروعات ہے۔ ہمیں اچھے کی امید رکھنی چاہئے۔ پھر ابھی ’خانوں‘ کی فلمیں آنا باقی ہیں۔ توقع ہے کہ نئی فلمیں باکس آفس پر خوشگوار تبدیلی لائیں گی۔‘ یہ کہنا تھا کومل کا۔

سنجے گھئی نے کہا کہ سال 2012کے آغاز میں باکس آفس پر ’کہانی‘، ’وکی ڈونر‘، اور ’اگنی پتھ‘ جیسی فلموں نے کامیابی حاصل کی۔نئے سال میں کچھ ایسی ہی امیدیں جڑی ہیں ’ہمت والا‘، ’دھوم3‘اور ’چنائے ایکسپریس‘ سے۔
XS
SM
MD
LG