رسائی کے لنکس

روس: سینٹ پیٹرز برگ کے کیفے میں دھماکا، معروف ملٹری بلاگر ہلاک


روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے بلاگر کی ہلاکت کی تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے بلاگر کی ہلاکت کی تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

روسی ملٹری بلاگر ولادلن تاتارسکے اتوار کو سینٹ پیٹرزبرگ کے ایک کیفے میں ہونے والے بم دھماکے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔

بلاگر کی ہلاکت روس کی سرزمین پر حالیہ عرصے کے دوران یوکرین جنگ سے وابستہ کسی دوسری اہم شخصیت کی ہلاکت ہے۔

بلاگر تاتارسکے کا اصل نام میکزم فومن تھا اور انہیں روس کی فوج کے قریب ترین سمجھا جاتا تھا۔

روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے بلاگر کی ہلاکت کی تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

تاتارسکے اپنی ویڈیوز میں یوکرین پر روس کی چڑھائی کا دفاع کرتے تھے اور بعض مواقع پر انہوں نے روسی فوج کی قیادت پر تنقید بھی کی تھی۔ ٹیلی گرام پر ان کے فالوورز کی تعداد پانچ لاکھ 60 ہزار سے زیادہ ہے۔

بلاگر تاتارسکے کا اصل نام میکزم فومن تھا اور انہیں روس کی فوج کے قریب ترین سمجھا جاتا تھا۔
بلاگر تاتارسکے کا اصل نام میکزم فومن تھا اور انہیں روس کی فوج کے قریب ترین سمجھا جاتا تھا۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ بلاگر کی ہلاکت میں کون ملوث ہے تاہم کئی اہم روسی حکام نے کسی بھی قسم کا ثبوت فراہم کیے بغیر یوکرین پر انگلیاں اٹھائی ہیں۔

البتہ روس کی پرائیوٹ ملیشیا کے سربراہ نے کہا ہے کہ " ہم اس واقعے کا الزام یوکرین کی حکومت کو نہیں لگائیں گے۔"

روسی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ ایک صحافی کی ہلاکت پر مغربی ملکوں کی خاموشی منافقت کو ظاہر کرتی ہے۔

دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی کے ترجمان نے سینٹ پیٹرزبرگ دھماکے کو روس کے اندر ڈومیسٹک ٹیررازم قرار دیا ہے۔

'رائٹرز' کے مطابق 'تاس' نامی نیوز ایجنسی نے ایک ذریعے سے دعویٰ کیا ہے کہ بلاگر تاتارسکے کیفے میں موجود چند لوگوں سے خطاب کر رہے تھے کہ اس موقع پر انہیں ایک مجسمہ دیا گیا جس میں دھماکا خیز مواد موجود تھا جس کے پھٹنے سے تاتارسکے کی موت واقع ہوئی۔

روس کے قانون نافذ کرنے والے ادارے سے وابستہ 'میش' نامی ٹیلی گرام چینل نے ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں تاتارسکے کے ہاتھ میں مائیک دیکھا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر انہیں ایک اہلکار کی جانب سے مجسمہ بھی دیا جاتا ہے۔

(اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔)

XS
SM
MD
LG