رسائی کے لنکس

کمبوڈیا: بھگدڑ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 378 ہو گئی


کمبوڈیا: بھگدڑ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 378 ہو گئی

کمبوڈیا کے دارالحکومت نوم پنھ میں گذشتہ روز ایک روایتی میلے کے دوران بھگدڑ مچنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 378 ہو گئی ہے جب کہ مزید سینکڑوں افراد زخمی ہیں۔

حکام نے بتایا ہے کہ بیشتر افراد اُس وقت کچلے جانے اور دم گُھٹنے کے باعث ہلاک ہوئے جب Tonle Sap دریا میں واقع ایک جزیرے پر موجود ہجوم میں افراتفری پھیلنے کے بعد لوگوں نے پل پار کرنے کی کوشش کی۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ دھکم پیل کے دوران پل سے نیچے دریا میں جا گرے اور ان کی ہلاکت ڈوبنے کے باعث ہوئی۔

منگل کی صبح کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہن سین نے حالیہ واقعے کو 70 کی دہائی میں کھیمر روج کے مظالم کے بعد ملک کے لیے ”سب سے بڑا سانحہ“ قرار دیا۔ اُنھوں نے حادثے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے جمعرات کو قومی سطح پر سوگ منانے کا اعلان کیا۔

امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے جانی نقصانات پر امریکہ کی طرف سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُنھیں یقین ہے کہ کمبوڈیا کی عوام اس مشکل گھڑی سے نکلنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

ایک عینی شاہد نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ بھگدڑ کے دوران لوگوں کے ایک دوسرے کے پاؤں تلے کچلے جانے کی صورتحال نے کئی افراد کو جان بچانے کے لیے دریا میں کودنے پر مجبور کر دیا۔

تاحال کشتیوں کی روایتی ریس دیکھنے کے لیے آئے ہوئے افراد میں افراتفری مچنے کی وجہ واضح نہیں ہو سکی ہے۔

مقامی ہسپتال میں لائی گئی لاشیوں اور زخمیوں کی تعدادگنجائش سے بڑھ گئی ہے اور کئی افراد کو ہسپتال کے برآمدوں میں طبی امداد مہیا کی جا رہی ہے۔

XS
SM
MD
LG