رسائی کے لنکس

شام میں باغیوں کو نشانہ بنانے پر کارٹر کی روس پر تنقید


روس کے ایس یو۔25 لڑاکا طیارے شام کے ایک فضائی اڈے پر کھڑے ہیں
روس کے ایس یو۔25 لڑاکا طیارے شام کے ایک فضائی اڈے پر کھڑے ہیں

وزیر دفاع کا یہ بھی کہنا تھا کہ روسی فوج دونوں ملکوں کے درمیان رابطے کے لیے قائم کی گئی لائن کو بھی "مناسب" طور پر استعمال نہیں کر رہی

امریکہ کے وزیر دفاع ایش کارٹر جنوبی شام میں امریکی حمایت یافتہ حزب مخالف کی فورسز پر بمباری کرنے پر روس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس اقدام کو "مشکل" قرار دیا۔

پینٹاگان میں جمعہ کو صحافیوں سے گفتگو میں کارٹر کا کہنا تھا کہ روس کی فضائی کارروائیوں میں نشانہ بننے والے جنگجو شدت پسند گروپ داعش کے خلاف لڑائی لڑ رہے تھے۔

ان کے بقول روس نے یا تو دانستہ طور پر باغیوں کو نشانہ بنایا، جو کہ ان (روس) کی طرف سے داعش کو شکست دینے کے موقف سے متصادم ہے، یا انھوں انے "ناقص" انٹیلی جنس کی بنیاد پر حادثاتی طور پر باغیوں پر بمباری کی۔

وزیر دفاع کا یہ بھی کہنا تھا کہ روسی فوج دونوں ملکوں کے درمیان رابطے کے لیے قائم کی گئی لائن کو بھی "مناسب" طور پر استعمال نہیں کر رہی جو کہ شام میں امریکی اور روسی فضائی کارروائیوں میں کسی آپسی تصادم سے بچنے کے لیے وضع کی گئی تھی۔

ایک سینیئر امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ روسی طیارے کچھ عرصے سے شام کی عراق اور اردن کے ساتھ سرحد پر علاقے التنف کے قریب امریکی حمایت یافتہ باغیوں کے خلاف سرگرم نہیں تھے۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر عہدیدار کا کہنا تھا کہ (اس بمباری سے) "روسی ارادوں کے بارے میں شدید تحفظات" پیدا ہوئے ہیں۔

"ہم روس سے اس اقدام کی وضاحت چاہیئں گے اور یہ یقین دہانی بھی کہ ایسا دوبارہ نہ ہو۔"

امریکی حکام کا ماننا ہے کہ روس اپنے اتحادی شام کے صدر بشار الاسد کی حمایت میں کارروائیاں کر رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG