رسائی کے لنکس

چیف الیکشن کمشنر نے پہلے انتخابی نتیجے کا اعلان کر دیا


چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان، فائل فوٹو
چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان، فائل فوٹو

چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے انتخابی نتائج کا اعلان کردیا ہے اور صوبائی اسمبلی کے پہلے حلقے کے نتیجہ کا اعلان کردیا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ ہمیں کوئی ناکامی نہیں ہوئی۔ آج ہونے والے انتخابات منصفانہ اور شفاف ہوئے ہیں۔

اسلام آباد میں الیکشن کمشن آف پاکستان میں چیف الیکشن کمشنر سردار رضا نے نیوزکانفرنس میں کہا کہ میں پوری قوم کو پرامن انتخابات کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم نے انتخابات کے عمل کو کامیاب بنایا جس پر وہ مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں پولیس، مسلح افواج کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے امن وامان کے لیے اپنا کردار ادا کیا، پاکستانی میڈٰیا نے بھی اس سلسلہ میں مثبت کردار ادا کیا،ان کی معاونت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے کہا کہ نتائج میں تاخیر کی وجہ سے قوم مضطرب رہی جس کی وجہ سے ہمیں افسوس ہے لیکن سسٹم بیٹھ جانے کی وجہ سےمینوئل طریقہ سے نتائج بھجوانے کے لیے پریذائیڈنگ افسران کو فوجی کانوائے میں ریٹرننگ افسران تک پہنچایا جا رہا تھا۔ جس کی وجہ سے انتخابات کے نتائج میں تاخیر ہوئی لیکن اب بیشتر پریذائیڈنگ افسران ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں پہنچ رہے ہیں اور بہت جلد ان نتائج کا اعلان کردیا جائے گا۔

اس موقع پر انہوں نے پہلے نتیجہ کا اعلان کردیا جو کہ راول پنڈی سے صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی11 تھا جہاں پاکستان تحریک انصاف کے چوہدری عدنان 43ہزار 79 ووٹ لیکر کامیاب قرار دیے گئے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ تکنیکی وجوہات کی بنا پر دو گھنٹوں کی تاخیر ہوئی ہے، لیکن اس کو اسکینڈلائز کیا جارہا ہے۔ اگر اس معاملہ میں کسی سائبر اٹیک کی اطلاع آئی تو اس کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔

سردار رضا نے کہا کہ پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 نہ دیے جانے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اب تک پاکستان مسلم لیگ(ن) نے سات کاغذ بطور ثبوت بھجوائے ہیں جس میں انہیں فارم 45 کے بجائے سادہ کاغذوں پر نتائج فراہم کیے گے۔ اس حوالے سے تحقیقات کی جائیں گی اور اگر کوئی ذمہ دار پایا گیا تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ صرف وہ رزلٹ درست تصور کیا جائے جو الیکشن کمیشن آف پاکستان فراہم کرے گا۔ ہم صرف دو گھنٹے لیٹ ہوئے اور اس پر افسانے بنا دیے گئے۔ تکنیکی خرابی کو اسکینڈل نہیں بنانا چاہیے۔ الیکشن کمیشن پر کوئی دھبہ نہیں لگا ۔ ہمیں کوئی ناکامی نہیں ہوئی۔ یہ انتخابات سو فیصد منصفانہ اور شفاف منعقد ہوئے ہیں۔

پاکستان میں الیکشن کمیشن کے رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم بیٹھ جانے کے باعث رزلٹ کئی گھنٹوں کی تاخیر کا شکار ہے۔ کئی شہروں میں نتائج روک لیے گئے ہیں جبکہ مقامی میڈیا اپنے ذرائع اور پولنگ سٹیشنوں سے حاصل کردہ نتائج کو جمع کرکے خود رزلٹ فراہم کررہے ہیں جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف حالیہ انتخابات میں واضح کامیابی حاصل کررہی ہے۔

الیکشن نتائج میں تاخیر پر پاکستان مسلم لیگ(ن) کے شہباز شریف، پیپلز پارٹی کے بلاول بھٹو زرداری اورمولانا فضل الرحمن سمیت کئی دیگر جماعتوں نے انتخابی نتائج کو مسترد کردیا ہے۔

XS
SM
MD
LG