رسائی کے لنکس

چلی ریسکیو آپریشن مکمل، ڈرامہ ختم


خوشی کی لہر
خوشی کی لہر

نشریاتی اداروں نے ریسکیو آپریشن براہ راست دنیا بھر میں دکھایا۔ دیکھنے والوں میں امریکی صدر براک اوباما بھی شامل تھے

واشنگٹن وقت کے مطابق رات کے نو بجےچلی کے شمالی علاقے میں تانبے کی کان میں جاری ریسکیو کارروائی اُس وقت مکمل ہوئی جب33میں سے 33کارکن بحفاظت نکالے گئے۔ آخری کان کن نو بج کر پانچ منٹ پر بحفاظت باہرنکلا، جس پر وہاں موجود ہزاروں کی تعداد کے مجعمے میں جشن کا سماں اپنےعروج کو پہنچا۔

خبروں میں بتایا گیا ہے کہ چلی کے علاوہ دنیا بھر میں براہ راست نشریاتی اداروں پر اس خصوصی آپریشن کو دکھینے والوں میں خوشی کی ایک لہر دوڑ گئی ہے۔

چلی کے ان 33پھنسے ہوئے افرادکو تانبے کی کان میں سے ایک ایک کر کے خصوصی کپیسول کے ذریعے مسلسل باہر نکالا جاتا رہا۔ یہ افراد اگست کے شروع میں کان کے اندر ایک حادثے کی وجہ سے نصف کلومیٹر کی گہرائی میں پھنس گئے تھے۔

کان کنوں کو زیر زمین پھنسے ہوئے 69 سے زیادہ دن کا عرصہ ہوچکا تھا، جو ایک ریکارڈ ہے۔

دو ماہ سےپھنسے ہوئے چلی کے 33کان کنوں کو بحفاظت نکالے جانے کےجاری عمل کو دنیا بھر میں ڈرامائی انداز سے دیکھا گیا۔

نشریاتی ادارے ریسکیو آپریشن کوبراہ راست دنیا بھر میں دکھا تے رہے۔دیکھنے والوں میں امریکی صدر براک اوباما شامل تھے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان رابرٹ گِبز نے بدھ کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ مسٹر اوباما سمجھتے ہیں کہ بچاؤ کا کام اصلی نوعیت کی ایک مثالی کہانی کی مانند ہےجس کا اختتام خوشی پر ہوا۔

گِبز نےبتایا کہ مسٹر اوباما، چلی کے صدر سباسشین پنیرا کو مبارکباد دینے کے لیے ٹیلی فون پر رابطے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ مسٹر اوباما ذاتی طور پر بچاؤ کے کام میں مدد دینے والے امریکی اداروں کو مبارکباد دیں گے، مثلاً امریکی اسپیس ایجنسی، ناسا۔


روم میں پوپ بینی ڈکٹ نے بچاؤ کے کام کی کامیابی کے لیے خصوصی دعائیں ادا کیں۔

31 سالہ فلورینسیو ایوالاس پہلے کان کن تھے جنھیں منگل کو رات دیر گئے باہر نکالا گیا، زیر زمین تقریباً 10 ہفتے نصف کلومیٹر سے زیادہ گہرائی میں رہنے کے بعد جب فلورینسیو سطح زمین پر پہنچے تو اُنھوں نے کیمروں کی روشنی سے بچنے کے لیے سیا ہ چشمے پہن رکھے تھے۔

انھوں نے سب سے پہلے اپنے اہل خانہ اور بعد میں چلی کے صدر سے گلے لگ کرملاقات کی۔ کان میں موجود باقی کان کنوں کو ایک ایک کرکے باہر نکالنے کا عمل جاری رہا۔

کان کنوں کو باہر نکالنے کے لیے سب سے پہلے کان کنی کا ایک ماہر زیر زمین پہنچا تھا جب کہ توقع کی جارہی ہے چار امدادی کارکن اس سارے عمل کے دوران کان میں بھیجے جائیں گے تاکہ وہ پھنسے افراد کو باہر نکالنے میں مدد فراہم کر سکیں۔

زیر زمین تانبے اور سونے کی کان میں پھنسے 33 افراد میں سے 32 کا تعلق چلی جب کہ ایک کا بولیویا سے ہے۔ صدر برا ک اوباما نے کہا ہے کہ امریکی عوام کان کنوں کی باحفاظت سطح زمین پر آمد کے لیے دعا گو ہیں۔

حکام نے بتایا ہے کہ خصوصی کیپسول کی ذریعے کان سے سطح زمین تک پہنچنے میں ایک کان کن کو 15 سے 20 منٹ لگے، جب کہ اُسی کیپسول کو دوبارہ نیچے بھیجنے میں 25 سے 30منٹ کا وقت درکار تھا۔

XS
SM
MD
LG