رسائی کے لنکس

امریکہ اور چین تائیوان کے بارے میں اتنے حساس کیوں ؟


امریکہ ۔چین کے پرچم، فائل فوٹو
امریکہ ۔چین کے پرچم، فائل فوٹو

ویب ڈیسک۔چین کی وزارت دفاع نے امریکہ پر الزام لگایاہے کہ وہ تائیوان کو چار سو چالیس ملین ڈالر مالیت کا فوجی سازوسامان فروخت کر رہا ہے اور یہ اقدام خود مختارجمہوری جزیرے تائیوان کے لئے ایک خطرناک صورتحال پیدا کر رہا ہے۔

امریکی وزارت خارجہ نے تائیوان کے لئے اسلحے، جنگی سازو سامان اور لاجسٹک سپورٹ کی فراہمی کی منظوری دی ہے۔ چین کی وزارت دفاع کے ترجمان کرنل تن کیفی نے اس کے ردعمل میں کہا ہے کہ امریکہ چین کے بنیادی تحفطات کو نظر انداز کرتا ہے، چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتا ہے اور آبنائے تائیوان میں جان بوجھ کرکشیدگی میں اضافہ کرتا ہے۔

چین تائیوان پر اپنی ملکیت کا دعوی کرتا ہےاور اگر ضروری ہوتو اسے طاقت کے بل پر فتح کرنے کو بھی تیار ہے ۔ تن کا کہنا ہے کہ چین نے اس حوالے سے امریکہ کے ساتھ سفارتی سطح پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ترجمان نے وزارت کی ویب سائیٹ پر ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ اس اقدام سے تائیوان کے لئے ایک خطرناک صورتحال پیدا ہو گئی ہے جو تائیوانی عوام کے لئے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے ‘‘۔

انہوں نے کہا کہ طاقت کے زور پر آزادی کا حصول ایک بے معنی سوچ ہے جس کا انجام ناکامی ہے۔ انہوں نے چین کی فوج کے لیے مستعمل اصطلاح پیپلز لبریشن آرمی کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ وہ ہمیشہ تیار ہے اور آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام برقرار رکھے گی۔

آبنائے تائیوان: امریکہ ۔تائیوان ۔چین
آبنائے تائیوان: امریکہ ۔تائیوان ۔چین

امریکہ ’’ ایک چین‘‘ کی پالیسی پر قائم ہے جس کے تحت وہ تائیوان کی باضابطہ آزادی کو تسلیم نہیں کرتا اور بیجنگ کے حوالے سے جزیرے کے ساتھ اس کے کوئی رسمی سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔

تاہم امریکی قانون تائیوان جزیرے کو درپیش تمام خطرات کو ’’شدید تشویش‘‘ کے معاملات کے طور پر دیکھتے ہوئے اس کے لئے قابل اعتماد دفاع کا تقاضا کرتا ہے۔

تائیوان کی وزارت دفاع نے کہا کہ بدھ کو 26 PLA طیارے اور چینی بحریہ کے چار جہاز تائیوان کے ارد گرد دیکھے گئے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ اس کے ہوائی جہاز، بحریہ کے جہاز اور زمینی میزائل سسٹم صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔

تائیوان کے بہت کم لوگ اس نوعیت کی صورتحال کے بارے میں تشویش کا شکار ہیں۔ وہ جزیرے کی موجودہ حیثیت کو برقرار رکھنے کے خواہاں ہیں ۔

تائیوان 1949 کی خانہ جنگی کے دوران مرکزی چین سے الگ ہو گیا تھا۔امریکہ کی اس مجوزہ فروخت سے تائیوان کی سیکیورٹی کی صورتحال کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی اور خطے میں سیاسی استحکام ، فوجی توازن اور اقتصادی ترقی کی راہ ہموار ہو گی۔

امریکہ سے F-16 لڑاکا طیاروں اور دوسرے سازو سامان کی خرید سے تائیوان اپنی دفاعی صنعت کو مضبوط بنا رہا ہے اور اس سلسلے میں تربیت کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے جس کی مدت چار ماہ سے ایک سال تک ہوتی ہے ۔

ایسے میں جب کہ چین کی وسیع فوج تقریباً ہرشعبے میں تائیوان پر حاوی ہے، تائیوان نے ایک حکمت عملی تیار کی ہے جس کے تحت چینی افواج کو بیرونی مدد پہنچنے تک کافی دیر کے لئے روکے رکھنے کی کوشش کی جائے گی ۔

اس خبر کی کچھ تفصیلات خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہیں ۔

XS
SM
MD
LG