پولیس حکام کا کہنا ہے کہ چین کے جنوب مشرقی صوبے جیانگ ژی میں ایک شخص نے خنجر کے وار کرکے اپنی ماں، بیوی اور بیٹی سمیت آٹھ افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔
ژاوٴ یزہانگ نامی چینی باشندے نے یہ حملے مقامی وقت کے مطابق ہفتے کی شب چھ بجے بادو شہر کے گاؤں چن گواں میں کیے جس میں اْس نے اپنے خاندان کے تین افراد کے علاوہ چار پڑوسیوں اور ایک تارکِ وطن مزدور کو نشانہ بنایا۔ البتہ مشتبہ شخص کو واردات کے دو گھنٹے کے اندر گرفتار کر لیا گیا۔
حکام اس بات کی چھان بین کر رہے ہیں کہ ژاوٴنے یہ وحشیانہ قدم کیوں کر اٹھایا۔
گذشتہ دو ہفتوں کے دوران پیش آنے والا یہ چوتھا حملہ ہے جس میں کسی شخص نے عام شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔ پچھلے حملوں میں زخمی ہونے والوں کی بیشتر تعداد مختلف اسکولوں میں موجود بچوں کی تھی۔
چین میں کیے گئے تجزیوں میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس قسم کے واقعات میں ملوث افراد یا تو کسی ذہنی مرض میں مبتلا ہوتے ہیں یا پھر وہ سماج میں تیزی سے رو نما ہونے والی تبدیلیوں، جس میں سرکاری اعانت کا بند ہو جانا سرِ فہرست ہے، کی وجہ سے شدیدذہنی تناؤ کا شکار ہوتے ہیں۔
گذشتہ سال کیے گئے ایک تجزئے کے مطابق چین میں تقریباً 17 کروڑ 30 لاکھ ذہنی مریض ہیں جن میں سے 91 فیصد نے کبھی علاج کی غرض سے پیشہ ورانہ مدد حاصل نہیں کی۔