رسائی کے لنکس

آب و ہوا کی تبدیلی کے مقابلے کی تجاویز پر قیمتی ’ارتھ شاٹ پرائز‘


پرنس ولیم، فائل فوٹو
پرنس ولیم، فائل فوٹو

برطانیہ کے پرنس ولیم نے آب و ہوا کی تبدیلی کے بحران کے حل کے لیے ایک انعام دینے کا اعلان کیا ہے جسے ماحول سے متعلق سب سے اہم اور باوقار ایوارڈ کہا جا رہا ہے۔

ایوارڈ کا نام ’ارتھ شاٹ پرائز‘ رکھا گیا ہے جو اگلے دس برس تک ہر سال دنیا بھر کے ان پانچ افراد کو دیا جائے گا جو آب و ہوا کی تبدیلی کے باعث کرہ ارض کے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور منفی اثرات سے نمٹے کے لیے بہترین قابل عمل نئی تجاویز پیش کریں گے۔

برطانوی شہزادے ولیم نے منگل کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ ایوارڈ ان افراد کو دیا جائے گا جو کرہ ارض کو درپیش اہم ترین مسائل پر قابو پانے کے لیے کم از کم 50 حل پیش کریں گے۔ ارتھ شاٹ پرائز 2030 تک دیا جائے گا۔

آب و ہوا سے متعلق سائنس دانوں کا اصرار ہے کہ ہمیں زمین کے درجہ حرارت میں 2030 تک نمایاں کمی لانے کے اقدامات کرنا ہوں گے۔ بصورت دیگر بڑھتا ہوا درجہ حرارت شدید موسموں کو جنم دے گا جو ہر قسم کی حیات کے لیے وسیع تر نقصانات کا سبب بنیں گے۔

سوئٹزرلینڈز کا گلیشیئر پیزال پگھل کر ایک چھوٹے سے جوہڑ کی شکل اختیار کر چکا ہے۔
سوئٹزرلینڈز کا گلیشیئر پیزال پگھل کر ایک چھوٹے سے جوہڑ کی شکل اختیار کر چکا ہے۔

زمین کا درجہ حرارت بڑھنے سے گلیشیئر اور پہاڑوں پر جمی برف پگھل رہی ہے، جس کے نتیجے میں سمندروں کی سطح بلند ہو رہی ہے اور کئی ساحلی علاقے اور جزیروں کے ڈوبنے کے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں۔ اس کا نتیجہ بڑے پیمانے پر آبادیوں کے انخلا اور وسیع تر تباہی کی صورت میں نکل سکتا ہے۔

کرہ ارض کے موسموں میں شدت بڑے پیمانے پر سیلابوں، خشک سالی اور قحط کو جنم دے گی جس سے خوراک کی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

دنیا بھر کے سائنس دانوں نے آب و ہوا کی تبدیلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے پیرس معاہدے پر دستخط کیے تھے جس میں گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج روکنے اور کرہ ارض کے درجہ حرارت کو نیچے لانے کے اقدامات پر اتفاق کیا گیا تھا۔ تاہم صدر ٹرمپ نے اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ کہتے ہوئے اس معاہدے سے نکلنے کا اعلان کر دیا کہ وہ آب و ہوا کی تبدیلی کے نظریے سے اتفاق نہیں کرتے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتوینو گوٹرس آب و ہوا کی تبدیلی کی کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتوینو گوٹرس آب و ہوا کی تبدیلی کی کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔

دسمبر میں سپین کے شہر میڈرڈ میں آب و ہوا کی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے تحت ہونے والی کانفرنس سی او پی 25 میں کئی معاملات پر اتفاق نہیں ہو سکا۔

اس کانفرنس میں آب و ہوا کی تبدیلی کے خلاف کام کرنے والے سرگرم نوجوان کارکنوں کی لیڈر سویڈن کی 16 سالہ گریٹا تھن برگ نے دنیا بھر کے مندوبین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل کی نسل کی نظریں آپ پر جمی ہیں۔ اگر آپ نے اس جنگ میں اپنے لیے ناکامی کو چنا تو ہم کبھی بھی آپ کو معاف نہیں کریں گے۔

ٹائم میگزین کے سرورق پر گریٹا تھن برگ کی تصویر
ٹائم میگزین کے سرورق پر گریٹا تھن برگ کی تصویر

ٹائم میگزین نے نوجوان گریٹا کو 2019 کی اہم ترین شخصیت قرار دیا ہے۔

دسمبر میں صدر ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں گریٹا کو مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں اپنے غصے پر قابو پانا چاہیے اور اس کے بعد انہیں اپنے دوستوں کے ساتھ کوئی اچھی فلم دیکھنی چاہیے۔

بی بی سی کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں جب گریٹا سے صدر ٹرمپ کی ٹوئٹ پر تبصرے کے لیے کہا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ میں ان کے متعلق کچھ نہیں کہوں گی۔ جب وہ سائنس دانوں اور ماہرین کی بات سننے کے روادار نہیں ہیں تو میں ان کے ذکر پر اپنا وقت کیوں ضائع کروں۔

آب و ہوا کے بحران سے نمٹنے کی کوششوں میں 37 سالہ پرنس ولیم کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG