رسائی کے لنکس

جیمز کومی کو ہٹانا ملکی مفاد میں تھا: ٹرمپ


امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز ایک ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ محکمہٴ انصاف کی جانب سے ہیلری کلنٹن کی اِی میلوں کی چھان بین سے متعلق انسپیکٹر جنرل کی جاری کردہ نئی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ’ایف بی آئی‘ کے ڈائرکٹر، جیمز کومی قانون کے نفاذ پر مامور ادارے کے ایک ’’غیر مؤثر‘‘ سربراہ تھے۔

صدر نے کہا کہ کومی کو معطل کرکے اُنھوں نے ملک کی ’’زبردست خدمت‘‘ کی۔

صدر ٹرمپ نے ’ایف بی آئی‘ کے ایجنٹ، پیٹر سٹروزک کی بھی خاطر خواہ خبر لی، جنھوں نے تفتیش کے دوران یہ پیغام جاری کیا کہ ہم ٹرمپ کو صدارتی انتخاب جیتنے نہیں دیں گے۔

یہ انکشاف اُس وقت سامنے آیا جب جمعرات کو یہ رپورٹ جاری کی گئی۔ ٹرمپ نے ’ایف بی آئی‘ کے موجودہ سربراہ، کرسٹوفر رے کی قائدانہ صلاحیت کو سراہا، جنھوں نے ادارے کو بچانے کے لیے فرائض سنبھالے۔

رپورٹ میں، امریکی محکمہٴ انصاف کے ’انٹرنل آڈیٹر‘ نے 2016ء کے انتخابات کے دوران ہیلری کلنٹن کی اِی میلوں کی چھان بین میں کومی کے کردار پر سخت تنقید کی۔ تاہم، اُنھوں نے کہا کہ تفتیش کاروں کو اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ کومی کا انداز ’’سیاسی محرکات‘‘ پر مبنی تھا۔

رپورٹ کا ایک طویل مدت سے انتظار تھا۔ تفتیش کے دوران، محکمے کے انسپیکٹر جنرل مائیکل ہورووٹز نے کئی متنازعہ اقدامات لینے پر کومی کی سرزنش کی، جن میں اُس وقت جب صدارتی انتخابات قریب تھے اُنھوں نے کلنٹن کے ملوث نہ ہونے کی نوید سنائی؛ اور پھر تفتیش کو روک دیا، ایسے میں جب نومبر کا انتخاب قریب تر تھا۔

پانچ جولائی 2016ء کو کومی کی جانب سے اپنی اخباری کانفرنس کے دوران ڈیموکریٹ پارٹی کی امیدوار کو کسی غلطی میں ملوث نہ ہونے کا اعلان کرنا غیر معمولی نوعیت کا اور عہدے کی ماتحتی کی خلاف ورزی کا اقدام تھا، جس کی اُنھوں نے اٹارنی جنرل تک کو اطلاع نہیں دی تھی، جب اُنھوں نے 28 جولائی، 2016ء کو کانگریس کے ارکان کو ایک مراسلہ روانہ کیا؛ حالانکہ اٹارنی جنرل نے اس کی مخالفت کی تھی۔

اپنے مراسلے میں، کومی نے اُنھیں بتایا تھا کہ تفتیش دوبارہ شروع کی جارہی ہے، جب کہ یہ اقدام فیصلے کی سنگین غلطی کے مترادف تھا۔ یہ بات انسپیکٹر جنرل نے تحریر کی ہے۔

ہورووٹز اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ کومی کی جانب سے اور ’ایف بی آئی‘ اور محکمہٴ انصاف کے دیگر اہلکاروں کی جانب سے یہ اقدامات ’ایف بی آئی‘ کے نام پر دھبہ ہیں، جن سے ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔

XS
SM
MD
LG