رسائی کے لنکس

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں کرونا کے تین نئے کیس


فائل
فائل

بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں کرونا وائرس یا کووڈ-19 کے مزید تین کیس سامنے آئیے ہیں، جس کے بعد لوگوں میں پائے جانے والے خوف و ہراس میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

تینوں نئے مریضوں کا تعلق وادی کشمیر سے ہے اور ان میں سے ایک حال ہی میں سعودی عرب اور دوسرا نئی دہلی سے گھر لوٹا تھا۔ تیسرے شخص کی کوئی حالیہ سفری تاریخ نہیں ہے۔

اس طرح، لداخ سمیت بھارتی زیرِ انتظام کشمیر میں کووڈ-19 سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 20 ہوگئی ہے۔

عہدیداروں کا کہنا ہے کہ صرف وفاق کے زیرِ انتظام جموں و کشمیر میں تقریباً چار ہزار آٹھ سو افراد کی نگرانی کی جا رہی ہے جن میں سے تین ہزار کو گھروں یا اسپتالوں میں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق وائرس کا ایک مریض صحت یاب ہوا ہے۔

اس دوران، کووڈ-19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جموں و کشمیر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبہ جات میں لاک ڈاؤن جاری ہے۔

پولیس نے علاقے میں کئی روز سے نافذ کرفیو یا کرفیو جیسی پابندیوں کی مبینہ طور پر خلاف ورزی کرنے پر 100 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

اسی الزام میں مزید کئی لوگوں کے خلاف متعلقہ قوانین کے تحت مقدمات درج کیے گیے ہیں اور درجنوں دکانوں اور ہوٹلوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔

  • 16x9 Image

    یوسف جمیل

    یوسف جمیل 2002 میں وائس آف امریکہ سے وابستہ ہونے سے قبل بھارت میں بی بی سی اور کئی دوسرے بین الاقوامی میڈیا اداروں کے نامہ نگار کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں۔ انہیں ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں اب تک تقریباً 20 مقامی، قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز سے نوازا جاچکا ہے جن میں کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کی طرف سے 1996 میں دیا گیا انٹرنیشنل پریس فریڈم ایوارڈ بھی شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG