رسائی کے لنکس

کیا محض ٹمپریچر چیک کر کے دفتر آنے کی اجازت ہونی چاہیے؟


اب جب کہ رفتہ رفتہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے لگائی گئی پابندیاں نرم کی جا رہی ہیں اور کاروبار اور دفاتر کھل رہے ہیں، ایسے میں یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا ملازموں کا ٹمپرپچر چیک کر کے انہیں دفتر میں داخل ہونے کی اجازت دینا محفوظ ہے؛ اور اس سے دوسرے ملازموں کو تو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ صحت کے ماہرین اس کا جواب نفی میں دیتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ صرف ٹمپرپچر چیک کرنا محفوظ نہیں ہے، کیونکہ فاصلے سے درجہ حرارت نوٹ کرنے والے انفرا ریڈ تھرمامیٹر بہت آسانی سے دھوکہ کھا سکتا ہے۔

انفرا ریڈ تھرمامیٹر کا استعمال اس لیے کیا جاتا ہے تاکہ سماجی فاصلہ قائم رکھا جا سکے۔ لیکن اگر کسی شخص نے اپنے سر کو لپیٹ رکھا ہو، یا پیشانی پر پٹی یا بینڈ باندھ رکھا ہو، یا ایسی ٹوپی پہنی ہوئی ہو جو پیشانی کا کچھ حصہ ڈھانپ رہی ہو تو اس کا درجہ حرارت معمول سے زیادہ ہو گا، جب کہ اسے بخار نہیں ہو گا۔

اسی طرح اگر کسی نے میک اپ اتارنے والے وائپ سے اپنی پیشانی صاف کی ہے تو اس سے پیشانی ٹھنڈی ہو جائے گی اور تھرمامیٹر اس کا درجہ حرارت معمول سے کم دکھائے گا۔

صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کا معاملہ سادہ نہیں ہے۔ کئی مریضوں میں تمام علامتیں ظاہر ہو جاتی ہیں، کچھ میں چند علامتیں سامنے آتی ہیں اور بعض افراد ایسے بھی دیکھے گئے ہیں، جن کے اندر وائرس تو موجود ہوتا ہے، مگر اس کی کوئی علامت نہیں ہوتی۔ علامتیں نہ ہونے کی وجہ سے وہ دوسرے لوگوں سے رابطے میں آتے ہیں اور انہیں وائرس منتقل کر دیتے ہیں، لیکن خود محفوظ رہتے ہیں۔

ممکن ہے کہ انفراریڈ تھرمامیٹر کسی شخص کا درجہ حرارت نارمل دکھا رہا ہو مگر اس کے اندر وائرس موجود ہو۔ اس شخص کے دفتر میں داخل ہونے پر دوسروں کے لیے خطرہ بڑھ سکتا ہے اور اسی طرح یہ بھی ضروری نہیں ہے کہ بخار کی وجہ کرونا وائرس ہی ہو۔

امریکہ کی خوراک اور ادویات کی ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کا کہنا ہے کہ انفرا ریڈ تھرمامیٹر سے ٹمپریچر سائے میں لیا جائے، دھوپ اس پر اثرانداز ہو سکتی ہے۔

ایف ڈی اے کے مطابق، اگر درجہ حرارت 100 اعشاریہ 4 ڈگری فارن ہائیٹ ہو تو اسے بخار کے طور پر لیا جائے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وائرس سے محفوظ رہنے کا سب سے بہتر طریقہ سماجی فاصلے قائم رکھنا ہے۔

XS
SM
MD
LG