رسائی کے لنکس

تھائی لینڈ کے شاپنگ مال میں لوگوں کے ہاتھ صاف کرنے والا 'روبوٹ ڈاگ'


کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے دنیا بھر میں ٹیکنالوجی کا بھی استعمال جاری ہے۔
کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے دنیا بھر میں ٹیکنالوجی کا بھی استعمال جاری ہے۔

دنیا بھر میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وہیں وائرس سے بچنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال بھی جاری ہے۔

تھائی لینڈ کے دارالحکومت بینکاک کے ایک شاپنگ مال میں 'روبوٹ ڈاگ' لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

جدید 'فائیو جی' انٹرنیٹ ٹیکنالوجی سے لیس 'کے نائن' نامی روبوٹ شاپنگ مال میں آنے والوں کا درجہ حرارت چیک کرتا ہے۔

روبوٹ پر ہینڈ سینیٹائزر کی ایک بوتل بھی نصب ہے جس کے ذریعے خریدار اپنے ہاتھ سینیٹائز کرتے ہیں۔

انٹرنیٹ کے ذریعے چلنے والا یہ روبوٹ انتہائی تیز رفتاری سے شاپنگ مالز کے مختلف حصوں میں نقل و حرکت کی صلاحیت رکھتا ہے۔

روبوٹ تیار کرنے والی موبائل فون کمپنی کے مارکیٹنگ منیجر کا کہنا ہے کہ اس روبوٹ کا مقصد کرونا کے اس دور میں لوگوں کو جدید سہولیات فراہم کرنا ہے۔

اُن کے بقول یہ روبوٹ ایک مخصوص آواز نکال کر شاپنگ مالز میں آنے والوں کو اپنی جانب متوجہ کرتا ہے۔

شاپنگ مال میں موجود روبوٹ خاص طور پر بچوں میں مقبول ہو رہا ہے جو اس کے ساتھ سیلفیاں بھی بنا رہے ہیں۔

اسٹور انتظامیہ کا کہنا ہے کہ روبوٹ تعینات کرنے کا مقصد یہ ہے کہ وہ لوگوں کی رہنمائی کر سکے۔

بعض افراد نے روبوٹ کی ساخت کو عجیب قرار دیا ہے لیکن اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس کے ذریعے لوگوں کو ہاتھ صاف کرنے میں سہولت دینا اچھا قدم ہے۔

تھائی لینڈ میں کرونا وائرس کے بعد کیے جانے والے لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کی جا رہی ہے۔ ملک میں شاپنگ مالز اور ریستوران احتیاطی تدابیر کے ساتھ کھولے جا رہے ہیں۔

تھائی لینڈ میں اب تک کرونا کے تین ہزار سے زائد کیس رپورٹ ہو چکے ہیں اور وائرس سے اب تک 58 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ہاتھ صاف کرنے کو انتہائی ضروری عمل قرار دیا گیا ہے۔ دنیا بھر میں اب کاروبار بتدریج کھل رہے ہیں، لیکن اب کرونا کے بچاؤ کے لیے بھی ٹیکنالوجی کے استعمال سمیت دیگر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG