رسائی کے لنکس

گذشتہ سال، صحافیوں کے لیے مہلک ترین؛ پاکستان سرفہرست


گذشتہ سال، صحافیوں کے لیے مہلک ترین؛ پاکستان سرفہرست
گذشتہ سال، صحافیوں کے لیے مہلک ترین؛ پاکستان سرفہرست

صحافیوں کے حقوق کی ایک بین الاقوامی تنظیم نے کہاہے کہ گذشتہ سال دنیا بھر میں کم ازکم 46 صحافی ہلاک ہوئے جن میں پاکستان، مسلسل دوسرے سال بھی، صحافیوں کے لیے سب سے زیادہ ہلاکت خیز ملک رہا۔

نیویارک میں قائم تنظیم ، کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے اپنی سالانہ رپورٹ ’اٹیک آن دی پریس‘ میں کہا ہے کہ خطرناک امور کی رپورٹنگ کے دوران ہلاکتیں، مثلاً سڑکوں پر مظاہروں کی کوریج، کے اعتبار سے 2011ء صحافیوں کے لیے سب سے زیادہ ہلاکت خیز ثابت ہوا کیونکہ اس سال کے دوران عرب دنیا بڑے پیمانے پر مظاہروں اورشورش کی زد میں رہا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 17 صحافی ، خطرناک ذمہ داریوں کی انجام دہی کے دوران ہلاک ہوئے ۔ اگر دنیا کے ممالک میں صحافیوں کی ہلاکتوں کا جائزہ لیا جائے تو پاکستان سات صحافیوں کے ساتھ سرفہرست رہا۔ جب کہ لیبیا ، عراق اور میکسیکو میں بالترتیب پانچ، پانچ اور تین صحافی ہلاک ہوئے ۔

رپورٹ کے مطابق صحافیوں کی مجموعی ہلاکتوں میں فوٹوگرافروں اور کیمرہ مینوں کی تعداد تقریباً 40 فی صد ہے۔

صحافیوں کے حقوق کی تنظیم نے اس بات کا بطور خاص ذکر کیا کہ انٹرنیٹ کی صحافت سے منسلک صحافیوں کی ہلاکتیں بھی بڑھی ہیں ۔ جب کہ 2008ء سے قبل انٹرنیٹ صحافی شاذونادر ہی ہلاک کیے جاتے تھے۔

گذشتہ سال آن لائن صحافت سے منسلک نو صحافی ہلاک کیے گئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2011ء میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تعداد 2010ء کے مقابلے میں دو زیادہ ہے۔

XS
SM
MD
LG