رسائی کے لنکس

ویسٹ انڈیز، جنوبی افریقہ: کل 2 مضبوط حریف آمنے سامنے ہوں گے


ویسٹ انڈیز، جنوبی افریقہ: کل 2 مضبوط حریف آمنے سامنے ہوں گے
ویسٹ انڈیز، جنوبی افریقہ: کل 2 مضبوط حریف آمنے سامنے ہوں گے

بالاخر کرکٹ شائقین کے طویل انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے کو ہیں اور بدھ کوحالیہ ورلڈ کپ میں پہلی مرتبہ دو مضبوط حریف ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ مد مقابل ہوں گی۔ اگر چہ سابقہ ریکارڈز کے مطابق افریقی ٹیم کالی آندھی کے مقابلے میں مضبوط نظر آتی ہے لیکن اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ اگر ذرا سی بھی چوک ہوئی تو دو مرتبہ کی عالمی چیمپیئن اپنے حریف پر قابو پانے میں دیر نہیں کرے گی۔

ماضی میں دونوں ٹیمیں 50 مرتبہ ایک دوسرے کے خلاف میدان میں اتریں جن میں سے جنوبی افریقہ نے 37 اور ویسٹ انڈیز نے 12 بار فتح کو گلے لگایا جبکہ ایک میچ کا نتیجہ سامنے نہیں آ سکا۔

ماہرین کل کی معرکہ آرائی کو صحیح معنوں میں کرکٹ کی عالمی جنگ کی ابتداء قرار دے رہے ہیں کیونکہ اس سے قبل جتنے مقابلے بھی ہوئے ان میں زیادہ تر مضبوط ٹیمیں کمزور حریفوں پر حاوی نظر آئیں اور کوئی بھی بڑا اپ سیٹ نہ ہو سکا۔ اگر دونوں ٹیموں میں موجود کھلاڑیوں کی ایک دوسرے کے خلاف کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو بیٹنگ کے شعبے میں جنوبی افریقہ کے جیک کیلس، گریم اسمتھ اور اے بی ڈی ویلیرجبکہ ویسٹ انڈیز کے شیونارائن چندر پال، کریس گیل اور سروان نے حریف بالرز کی نیندیں اڑا ئیں جبکہ بالنگ میں جنوبی افریقہ کے جیک کیلس، مورن مورکل اور ڈیل اسٹین اورویسٹ انڈیز کے ڈی جے براؤ نے اور کریس گیل نے بلے بازوں کے لئے زمین تنگ کی ۔

جنوبی افریقہ کی طرف سے جیک کیلس سب سے زیادہ ویسٹ انڈیزین بالرز کیلئے خطرناک ثابت ہوئے اور انہوں نے 39 میچوں میں چارسنچریوں اور بارہ نصف سنچریوں کی مدد سے 1662 رنز بنائے۔ اس کے علاوہ جیک کیلس ہی ویسٹ انڈیز کے خلاف سب سے زیادہ چھکے اور چوکے لگانے والے افریقی بلے باز ہیں۔ انہوں نے اب تک کالی اندھی کے بالرز کے خلاف 21 چھکے اور 119 چوکے لگائے ہیں۔

گریم اسمتھ دوسرے کامیاب بلے باز ہیں جنہوں نے 22 مقابلوں میں ایک سنچری اور پانچ نصف سنچریوں کی مدد سے 728 رنز بنائے ہیں۔ اے بی ڈی ویلیئرز چودہ میچوں میں دو سنچریوں اور تین نصف سنچریوں کی مدد سے 664 رنز بنانے والے تیسرے نمایاں بلے باز ہیں ۔

ادھر ویسٹ انڈیز کے چندرپال جنوبی افریقہ کے خلاف سب سے موثر ہتھیار کے طور پر سامنے آئے۔ انہوں نے ایک سنچری اور بارہ نصف سنچریوں کی مدد سے 1528 رنز بنائے۔ انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف 137 چوکے لگا کر اپنی ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں پر بھی برتری حاصل کر رکھی ہے ۔

علاوہ ازیں گریس کیل نے 26 مقابلوں میں تین سنچریوں اور ایک نصف سنچری کی مدد سے 878 رنز بنائے ہیں جس میں ان کا سب سے زیادہ انفرادی اسکور 152 رنز ناٹ آؤٹ بھی شامل ہے۔ کریس گیل جب بھی جنوبی افریقہ کے خلاف اترے میدان چھوٹا نظر آنے لگا کیونکہ انہوں نے اپنی ٹیم میں سب سے زیادہ 15 چھکے لگا رکھے ہیں۔ سروان نے 17 میچ کھیلے ہیں اور 583 رنز بنائے جن میں چار نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔

بالنگ کا جائزہ لیں تو جنوبی افریقہ کے جیک کیلس بیٹنگ کے بعد بالنگ میں بھی ویسٹ انڈیز کے لئے خطرناک ثابت ہوئے۔ انہوں نے 39 میچوں میں اپنی بالنگ کے جوہر دکھائے اور 946 رنز کے عوض 42 وکٹیں اپنے نام کیں۔ اس دوران ایک میچ میں 30 رنز دے کر 5 ویسٹ انڈیزکھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

مورن مورکل دوسرے کامیاب بالرز ہیں جنہوں نے اب تک سات میچوں میں حصہ لیا اور 320 رنز کے عوض 18 وکٹوں کا سودا کیا۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف ان کی بہترین بالنگ 21 رنز دے کر چار وکٹیں ہیں۔ ان کے علاوہ ڈیل اسٹین تیسرے کامیاب بالرہیں جنہوں نے سات میچوں میں 314 رنز دے کر 8 وکٹیں حاصل کی ہوئی ہیں ۔

موجودہ ٹیم میں ویسٹ انڈیز کے ڈی جے براؤ جنوبی افریقہ کے خلاف سب سے زیادہ کامیاب بالرثابت ہوئے۔ انہوں نے 18 میچوں میں حصہ لیا اور 697 رنز دے کر جنوبی افریقہ کے اٹھارہ بلے بازوں کو چت کیا۔ چالیس رنز دے کر تین وکٹیں ان کی بہترین بالنگ ہے ۔

ان کے بعد کرس گیل کا نمبر آتا ہے جنہوں نے ایک طرف جنوبی افریقہ کو اپنے بلے سے ہمیشہ جیت سے دور کرنے کی کوشش کی تو دوسری جانب وہ بہترین بالر بھی ثابت ہوئے۔ وہ 26 میچوں میں 782 رنز دے کر 14 کھلاڑی ٹھکانے لگا چکے ہیں جبکہ پچاس رنز کے عوض تین وکٹیں ان کی بہترین پرفارمنس ہے ۔

XS
SM
MD
LG