رسائی کے لنکس

سائبر جرائم پیشہ گروہ نے بینکوں سے 1 ارب ڈالر تک رقم چرائی: رپورٹ


ماسکو میں کاسپرسکی کمپنی کا ملازم نگرانی کے عمل میں مصروف
ماسکو میں کاسپرسکی کمپنی کا ملازم نگرانی کے عمل میں مصروف

کاسپرسکی کے مطابق کاربناک نامی اس گروہ نے بینکوں سے براہ راست رقم چرائی اور اس نے کمپنیوں اور کھاتہ داروں کے اکاؤنٹ سے نقلی گاہک بن کر رقم چرانے کا روایتی طریقہ استعمال نہیں کیا۔

انٹرنیٹ پر ایک کثیر الملکی جرائم پیشہ گروہ نے دنیا بھر میں تقریباً ایک سو مالیاتی اداروں سے گزشتہ دو برسوں کے دوران لگ بھگ ایک ارب روپے چرائے ہیں۔

یہ بات روس کی کمپیوٹر کمپنی کاسپرسکی لیبز نے بتائی ہے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ انٹرپول، یوروپول اور مختلف ملکوں کے ساتھ مل کر اس کے بقول اس غیر معمولی چوری کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔

کاسپرسکی کے مطابق کاربناک نامی اس گروہ نے بینکوں سے براہ راست رقم چرائی اور اس نے کمپنیوں اور کھاتہ داروں کے اکاؤنٹ سے نقلی گاہک بن کر رقم چرانے کا روایتی طریقہ استعمال نہیں کیا۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ اس گروہ میں یورپ، روس اور یوکرین کے علاوہ چین کے سائبر جرائم پیشہ عناصر بھی شامل ہیں۔

اس گروہ کے طریقہ واردات کا ذکر کرتے ہوئے کمپنی نے بتایا کہ یہ نہایت احتیاط کے ساتھ ای میل تیار کر کے بینک ملازمین کے ذریعے سافٹ ویئر تک رسائی حاصل کرتا ہے جس سے یہ بینک کے داخلی نیٹ ورک میں جا کر ایڈمنسٹریٹر کے کمپیوٹر کے ذریعے وڈیو نگرانی تک رسائی حاصل کر لیتا ہے۔

کمپنی کے مطابق اس طریقے سے یہ گروہ بینک ملازمین کے کام کرنے کے طریقے سے واقفیت حاصل کرتا ہے جس کے بعد یہ رقوم کی منتقلی کے طریقے کو جانکاری لیتا ہے۔

بعض واقعات میں اس گروہ نے کسی اور جگہ بیٹھ کر رقم نکالنے والی خودکار مشینیوں (اے ٹی ایم) کو پہلے سے مقرر کردہ اوقات میں رقم نکالنے کی ہدایت بھی جاری کی۔

XS
SM
MD
LG