رسائی کے لنکس

میرا ڈونا سے 'لیجنڈ میرا ڈونا' کا سفر: ایک جوشیلا، نڈر اور ذہین کھلاڑی


ڈیاگو میرا ڈونا 60 سال کی عمر میں بیونس آئرس میں انتقال کر گئے ہیں۔
ڈیاگو میرا ڈونا 60 سال کی عمر میں بیونس آئرس میں انتقال کر گئے ہیں۔

فٹ بال گراؤنڈ میں ڈیاگو میرا ڈونا کو جینئس، غیر معمولی صلاحیتوں کا حامل اور حریف ٹیم کے لیے مسلسل دردِ سر سمجھا جاتا تھا۔ تاہم میدان سے باہر بھی دُنیا بھر میں موجود اُن کے مداح ان کی زندگی سے متعلق ہر خبر جاننے کے لیے بے چین رہتے تھے۔

بدھ کو 60 سال کی عمر میں فٹ بال کی دنیا کے اس بڑے نام کے انتقال کی خبر نے اُن کے چاہنے والوں کو سوگوار کر دیا۔

سوشل میڈیا پر اس عظیم فٹ بالر کی کامیابیوں اور 1986 کے عالمی کپ میں ارجنٹائن کو چیمپئن بنانے کے کارنامے کو یاد کیا جا رہا ہے۔

میرا ڈونا کی کہانی ارجنٹائن کے شہر بیونس آئرس کے نواحی علاقے کے ایک مقامی کھلاڑی سے شروع ہوتی ہے جس نے بعدازاں کئی دہائیوں تک فٹ بال کی دنیا پر راج کیا۔

میرا ڈونا نے فٹ بال میں اپنے سفر کا آغاز 70 کی دہائی میں ارجنٹائن جونیئرز سے کیا۔ وہ کھیل میں مہارت کے باعث 1981 میں ارجنٹائن کے بڑے کلب بوکا جونیئرز کا حصہ بنے جہاں اُنہیں پروفیشنل کھلاڑی کا ٹائٹل مل گیا جس کے بعد میرا ڈونا سے دی میرا ڈونا کا سفر شروع ہو گیا اور پھر دنیائے فٹ بال نے ایک لیجنڈ کو اُبھرتے دیکھا۔

میرا ڈونا نے 1986 کے عالمی کپ میں ارجنٹائن کو کامیابی دلوائی۔
میرا ڈونا نے 1986 کے عالمی کپ میں ارجنٹائن کو کامیابی دلوائی۔

بوکا جونیئرز میں اپنا نام بنانے کے بعد میرا ڈونا یورپ چلے گئے اور وہاں مختلف فٹ بال کلبز کا حصہ رہے۔ بارسلونا کلب کا حصہ رہتے ہوئے اُن کی موجودگی میں کلب نے تین ٹائٹل اپنے نام کیے۔

'ہینڈ آف گاڈ' گول کے چرچے

لیکن میرا ڈونا کا اُس وقت دنیائے فٹبال کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں شمار کیا جانے لگا جب اُنہوں نے 1986 کے عالمی کپ میں ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے ارجنٹائن کو عالمی چیمپئن بنوانے میں اہم کردار ادا کیا۔

مذکورہ عالمی کپ کے کوارٹر فائنل میں انگلینڈ کے خلاف اُن کے ایک گول کا تذکرہ آج بھی کیا جاتا ہے۔

انگلینڈ کے خلاف اس بڑے میچ کے 51 منٹ گزر جانے کے باوجود بھی مقابلہ بغیر کسی گول کے برابر تھا جب انگلینڈ کے ہاف میں میرا ڈونا نے ہوا میں اُچھلتے ہوئے ہیڈر کرتے ہوئے بال جال تک پہنچا دی۔

فٹ بال پنڈت کہتے ہیں کہ گول کرتے وقت میرا ڈونا کا ہاتھ بھی بال کو لگا تھا۔ میرا ڈونا نے بھی میچ کے بعد کہا تھا کہ یہ گول اُن کے سر اور پھر 'خدا کے ہاتھ' کی مدد سے ہوا تھا۔

میرا ڈونا نے اس گول کے بعد ایک اور شان دار گول کر کے اپنی ٹیم کو فتح دلائی۔ فٹ بال پنڈت اُن کے دوسرے گول کو صدی کے بہترین گولز میں شمار کرتے ہیں۔

میرا ڈونا کے ہینڈ آف گاڈ کو آج بھی یاد کیا جاتا ہے۔
میرا ڈونا کے ہینڈ آف گاڈ کو آج بھی یاد کیا جاتا ہے۔

میرا ڈونا یا پیلے، عظیم کھلاڑی کون؟

میرا ڈونا کی طرح برازیلین فٹ بالر پیلے کو بھی 20 ویں صدی کے عظیم فٹ بالر میں شمار کیا جاتا ہے۔

فٹ بال کی دنیا میں ہمیشہ سے ہی بحث ہوتی رہی ہے کہ ان دونوں میں سے بڑا فٹ بالر کون تھا۔

برازیل کے عظیم فٹ بالر پیلے نے 1977 میں ریٹائرمنٹ لے لی تھی اور وہ اب بھی حیات ہیں۔

سن 1994 میں امریکہ میں ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ تک میرا ڈونا اور پیلے کے تعلقات میں گرمجوشی رہی۔ تاہم اس ورلڈ کپ کے دوران میرا ڈونا کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے اور ٹورنامنٹ سے باہر ہونے پر پیلے نے میرا ڈونا کو تنقید کا نشانہ بنایا جس کے بعد 2005 تک دونوں کے درمیان تعلقات خراب رہے۔ تاہم بعدازاں دونوں نے دوبارہ دوستی کر لی۔

'ہم اگلے جہاں میں ایک ساتھ کھیلیں گے'

میرا ڈونا کے انتقال پر پیلے نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "آج میں نے اپنا ایک مخلص دوست اور دنیا نے ایک لیجنڈ کھو دیا ہے۔"

پیلے کا مزید کہنا تھا کہ میرا ڈونا کے لیے میرے پاس کہنے کو بہت کچھ ہے، لیکن میں خدا سے دُعا کرتا ہوں کہ وہ اُن کے اہل خانہ کو صبر دے۔ ایک دن ہم اگلے جہاں میں ایک ساتھ فٹ بال کھیلیں گے۔

میرا ڈونا نے 1997 میں ریٹائرمنٹ لے لی تھی تاہم وہ مختلف ادوار میں ارجنٹائن کی ٹیم کے کوچ اور مینیجر کی حیثیت سے کام کرتے رہے۔

ساؤتھ افریقہ میں ہونے والے عالمی کپ کے کوارٹر فائنلز میں جرمنی کے ہاتھوں چار صفر کی شکست کے بعد اُنہوں نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔

ایک جوشیلا اور نڈر کھلاڑی

میرا ڈونا نے 91 بین الاقوامی میچز میں ارجنٹائن کی طرف سے 34 گول اسکور کیے۔

مجموعی طور پر مختلف کلبز کی جانب سے کھیلتے ہوئے اُنہوں نے 491 میچز میں 259 گول اسکور کیے۔

وہ زیادہ لمبے نہیں تھے تاہم بال پر کنٹرول اور حریف کھلاڑیوں کو چکمہ دے کر سرعت کے ساتھ بال کو حریف ٹیم کے ہاف میں پہنچانے میں اُنہیں ملکہ حاصل تھا۔

میدان سے باہر میرا ڈونا کو بے باک، نڈر اور کھل کر بولنے والی شخصیت کے طور پر جانا چاہتا تھا۔ سیاسی طور پر وہ کیوبا کے انقلابی رہنما فیڈل کاسترو اور وینزویلا کے ہوگو شاویز سے متاثر تھے۔

لیونل میسی نے بھی میرا ڈونا کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ارجنٹائن اور فٹ بال کی دنیا کے لیے غم کا دن ہے۔

ارجنٹائن کے میڈیا کے مطابق میرا ڈونا کو بدھ کو دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔ چند روز قبل اُن کے دماغ کی سرجری بھی ہوئی تھی جس کے بعد ڈاکٹرز نے اُنہیں آرام کا مشورہ دیا تھا۔

ارجنٹائن کے صدر نے میرا ڈونا کے انتقال پر تین روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔

ایک بیان میں صدر کا کہنا تھا کہ "میرا ڈونا آپ نے پوری دنیا میں ہمارا سر فخر سے بلند کیا۔ آپ عظیم کھلاڑی ہیں۔"

XS
SM
MD
LG