رسائی کے لنکس

'صحافیوں کی بہبود و تحفظ کے مجوزہ بل کا مسودہ تیار'


مریم اورنگ زیب (فائل)
مریم اورنگ زیب (فائل)

وزیر مملکت برائے اطلاعات، مریم اورنگ زیب نے کہا ہے کہ مجوزہ بل میں صحافیوں کی بہبود کے لیے ایک فنڈ قائم کرنے کی تجویز بھی شامل ہے جس کے لیے حکومت اور صحافتی اداروں کے مالکان مساوی فنڈ فراہم کریں گے۔

پاکستان کی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگ زیب نے کہا ہے کہ صحافیوں کی فلاح و بہبود اور تحفظ کے مجوزہ بل کا مسودہ تیار کرلیا گیا ہے، جسے بہت جلد منطوری کے لیےکابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

وزیر مملکت مریم اورنگ زیب نے یہ بات پارلیمان کے ایوانِ بالا، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے ایک اجلاس کے دوران کہی۔

انہوں نے کہا کہ مجوزہ بل میں صحافیوں کی بہبود کے لیے ایک فنڈ قائم کرنے کی تجویز بھی شامل ہے، جس میں حکومت اور صحافتی اداروں کے مالکان مساوی فنڈ فراہم کریں گے۔

مریم اورنگ زیب نے کہا کہ صحافیوں کے بہبود و تحفظ کے لیے پالیسی تمام فریق کی مشاورت سے بنائی گئی ہے۔

پاکستان میں صحافیوں کی ایک نمائندہ تنظیم پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے صدر، افضل بٹ نے جمعہ کو وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے اس اقدام کو ایک خوش آئند پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ اقدام پاکستانی صحافیوں کی بہبود کے لیے اہم ہوگا، جنہیں اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کے لیے کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے‘‘۔

افضل بٹ نے کہا کہ اگرچہ یہ مجوزہ بل کا مسودہ تیار کرنے سے پہلے حکومتی عہدیداروں نے صحافیوں کی نمائندہ تنظمیوں سے مشاورت کی تھی، اور ان کے بقول، وہ توقع کرتے ہیں کہ ان کی سفارشات کو بھی اس بل کا حصہ بنایا جائے گا۔

افضل بٹ نے مزید کہا کہ اگر صحافیوں کی فلاح و بہبود کا یہ مجوزہ بل باضابطہ طور پر منظور کر لیا جاتا ہے تو یہ پاکستان میں صحافیوں کے تحفظ کے لیے حکومتی سطح پر پہلی کاوش ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ مسودہٴ قانون صرف وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور وفاق کے دائرہ کار میں آنے والے علاقوں کے لیے ہوگا، لیکن تمام صوبائی حکومتیں بھی صحافیوں کے لیے ایسی پالیسی وضع کرنے کی مجاز ہیں۔

پاکستان کا شمار صحافیوں کے لیے دنیا کے ایسے ممالک میں ہوتا ہے جہاں انہیں اپنی پیشہ ورانہ فرائض کی ادائگی کے لیے بعض مشکل صورت حال کا سامنا رہتا ہے۔ ملک میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران کئی صحافی بھی دہشت گردی کے واقعات کا نشانہ بنے۔

XS
SM
MD
LG