رسائی کے لنکس

امریکہ کی فضاؤں میں پراسرار ڈورن کہاں سے آئے؟


ڈرون اب سامان پہنچانے کے لیے بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔ فائل فوٹو
ڈرون اب سامان پہنچانے کے لیے بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔ فائل فوٹو

امریکہ کی مغربی ریاست نبراسکا اور مشرقی ریاست کولوراڈو کے بعض دیہی علاقوں میں کئی دنوں تک پراسرار ڈرون پرواز کرتے ہوئے دیکھ گئے جس سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

پراسرار ڈورن رات کے وقت آتے ہیں۔ ان کے پنکھوں کی گھوں گھوں لوگوں کے دلوں پر ہیبت طاری کر دیتی ہے اور جلتی بجھتی روشنیوں سے وہ خوف زدہ وہ جاتے ہیں کیونکہ وہ دو چار نہیں بلکہ بہت سے ڈرون ہیں۔

اکثر اوقات وہ ٹکڑیوں کی شکل میں بستیوں کے اوپر سے نچلی پرواز کرتے ہیں۔ ان کا یہ انداز ہو بہو ان بمبار طیاروں جیسا ہوتا ہے جو بم گرانے کے لیے پوزیشن لے رہے ہوتے ہیں۔ لیکن پھر وہ چلے جاتے ہیں۔

لوگوں کو ڈر ہے کہ وہ بھی بم گرا سکتے ہیں، کیونکہ دنیا کے مختلف علاقوں میں ڈرون میزائل داغنے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

نبراسکا کے ایک گاؤں پیلی سیڈ کی ایک خاتون مسی بلیک مین کہتی ہیں کہ انہوں نے حال ہی میں شام کے وقت اپنے فارم پر تین ڈرون پرواز کرتے ہوئے دیکھے جن میں سے ایک ڈرون ان کے گھر کے اوپر سے بھی گزرا۔ انہوں نے کہا کہ میرے ذہن میں بہت سے سوال ہیں کہ وہ کہاں سے آتے ہیں اور کیوں آتے ہیں۔

یہ گاؤں پرکنز کاؤنٹی میں واقع ہے۔ کاؤنٹی کے شیرف جیمز بروگمن نے میڈیا کو بتایا کہ ڈرون دیکھنے کے بعد علاقے کے لوگوں نے ان پر سوالات کی بوچھاڑ کر دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بظاہر یہ بڑے سائز کے ڈرون ہیں۔ ان کے پنکھے چھ فٹ کے دائرے میں گھومتے ہیں اور ان پر رنگ برنگی جلتی بجھتی روشنیاں نصب ہیں۔ وہ آبادیوں اور کھیتوں پر سے پرواز کرتے ہیں۔

لوگوں کا مطالبہ ہے کہ وفاقی ادارے تحقیقات کریں، کیونکہ ڈرون کی پروازوں سے ان کی پرائیویسی متاثر ہو رہی ہے۔

ہوابازی کے محکمے کے ترجمان آئن جارج نے بتایا ہے کہ ان کا محکمہ نبراسکا اور کولوراڈو میں رات کے وقت پرواز کرنے والے ڈرونز کی تحقیقات کر رہا ہے۔ تاہم، انہوں نے کوئی تفصیل نہیں بتائی۔

حکام نے علاقے کے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ ڈرون مار گرانے سے باز رہیں کیونکہ یہ غیر قانونی ہے۔ لیکن عام شہریوں کے لیے ڈرون گرانا اس لیے بھی ممکن نہیں ہے کہ وہ اتنی اونچائی پر پرواز کرتے ہیں جہاں تک بندوق کی گولی نہیں پہنچ سکتی۔

کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ممکن ہے کہ وہ نقشے بنانے والی یا تیل اور گیس تلاش کرنے والی کسی کمپنی کے ڈرون ہوں اور علاقے کا سروے کر رہے ہوں۔ مگر یہ سوال اپنی جگہ موجود ہے کہ آخر وہ رات کو ہی پرواز کیوں کرتے ہیں۔

امریکہ میں نجی شعبے میں ڈرون کا استعمال بہت عام ہے۔ لوگ سیر و سیاحت کے دوران ڈورن سے تصاویر اور ویڈیوز بناتے ہیں۔ اکثر ادارے انہیں اپنے تجارتی مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ بڑے سائز کے ڈورن کی تو رجسٹریشن کرانی پڑتی ہے، جب کہ چھوٹے سائز کے ڈرون پر ایسی کوئی پابندی نہیں ہے۔

حکومتی اداروں کے پاس فی الحال ایسا کوئی طریقہ موجود نہیں ہے کہ وہ یہ پتا چلا سکیں کہ پرواز کرنے والے ڈرون کی پرواز کا ریکارڈ رکھ سکیں یا اس کے مالک کا کھوج لگا سکیں۔

XS
SM
MD
LG