چین میں مسٹر مرسی کی آمد کو اس تناظر میں دیکھا جارہاہے کہ وہ مصر اور چین کے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش رکھتے ہیں۔ بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ مصر کے صدر کے دورہ چین سے مشرق وسطیٰ میں چین کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کا اظہار ہوتا ہے۔
بیجنگ یونیورسٹی میں سیاسیات کے پروفیسر شی ین ہونگ کہتے ہیں کہ بہت سے لوگ اور حکومتیں مصر کی آئندہ سیاسی شکل اور مسٹر مرسی کی پالیسی کے بارے میں اندازے لگارہے ہیں اور یہ بات اہم ہے کہ مسٹر مرسی نے اپنے پہلے بیرونی دورےکے لیے چین کو منتخب کیا ہے۔
شی کا یہ بھی کہناہے کہ مسٹر مرسی کے حالیہ دورہ چین سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ مصر کے نئے راہنما ، سابق صدر حسنی مبارک کے برعکس چین کے ساتھ اپنے خارجہ تعلقات استوار کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
شی کا خیال ہے کہ مسٹر مرسی ایشیائی ممالک کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کہ ان کی نئی خارجہ پالیسی کیا ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ چین مصر کی معیشت کو بہتر بنانے میں اس کی مدد کرے۔
وہ کہتے ہیں کہ مصر کی اقتصادی حالت کافی خراب ہے اور میرے خیال میں وہ چین سے اقتصادی امداد ، سرمایہ کاری اور باہمی تجارت کے فروغ کے موضوعات پر بات چیت کریں گے۔
چین کی سرکاری خبررساں ایجنسی کا کہناہے کہ چین کی کمپنیاں مصر کے مختلف شعبوں میں تعاون کرکے وہاں کی معیشت کی بجالی میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہیں۔
بیجنگ یونیورسٹی میں سیاسیات کے پروفیسر شی ین ہونگ کہتے ہیں کہ بہت سے لوگ اور حکومتیں مصر کی آئندہ سیاسی شکل اور مسٹر مرسی کی پالیسی کے بارے میں اندازے لگارہے ہیں اور یہ بات اہم ہے کہ مسٹر مرسی نے اپنے پہلے بیرونی دورےکے لیے چین کو منتخب کیا ہے۔
شی کا یہ بھی کہناہے کہ مسٹر مرسی کے حالیہ دورہ چین سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ مصر کے نئے راہنما ، سابق صدر حسنی مبارک کے برعکس چین کے ساتھ اپنے خارجہ تعلقات استوار کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
شی کا خیال ہے کہ مسٹر مرسی ایشیائی ممالک کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کہ ان کی نئی خارجہ پالیسی کیا ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ چین مصر کی معیشت کو بہتر بنانے میں اس کی مدد کرے۔
وہ کہتے ہیں کہ مصر کی اقتصادی حالت کافی خراب ہے اور میرے خیال میں وہ چین سے اقتصادی امداد ، سرمایہ کاری اور باہمی تجارت کے فروغ کے موضوعات پر بات چیت کریں گے۔
چین کی سرکاری خبررساں ایجنسی کا کہناہے کہ چین کی کمپنیاں مصر کے مختلف شعبوں میں تعاون کرکے وہاں کی معیشت کی بجالی میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہیں۔