رسائی کے لنکس

مصر: آئینی ترمیمات پر ریفرنڈیم، البرادعی پر پتھراؤ


مصر: آئینی ترمیمات پر ریفرنڈیم، البرادعی پر پتھراؤ
مصر: آئینی ترمیمات پر ریفرنڈیم، البرادعی پر پتھراؤ

ہفتے کے روز مصر کے حزب اختلاف کے ایک راہنما محمد البرادعی کو اس وقت ایک ہجوم کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑا جب وہ آئینی تبدیلیوں کے لیے ہونے والے ریفرندم میں ووٹ ڈالنے کے لیئے آئے۔

قاہرہ کے پولنگ اسٹیشن پر ماہرین نے نوبیل انعام یافتہ شخصیت کو دیکھ کر’ ہم تمہیں نہیں چاہتے ‘کے نعرے لگائے۔اور جب وہ وہاں سے روانہ ہوئے تو کچھ لوگوں نے ان کی گاڑی پر پتھراؤ بھی کیا۔ اقوام متحدہ کے جوہری نگرانی کے ادارے کے سابق سربراہ یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ مصرکے صدارتی انتخابات میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔

مصر کے طول وعرض میں عمومی طورپر ووٹنگ کاعمل پرامن رہا۔ خبروں میں بتایا گیاہے کہ جمہوریت کی جانب ملک کے سفر کے پہلے مرحلے میں بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے گئے۔ عینی شاہدین کا کہناہے کہ اکثر پولنگ اسٹیشنوں پر لوگوں کی لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی تھیں۔

آئینی اصلاحات پر کرائے جانے والے ریفرنڈم کامقصد آزادانہ اور شفاف انتخابات منعقد کرانا ہے۔

آئینی تبدیلی کے نتیجے میں حزب اختلاف کے تمام امیدوار صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے اہل ہوجائیں اور کوئی بھی امیدوار صدر بننے کی صورت میں چار سالہ مدت کے عہدے پر صرف دوبار براجمان ہوسکے گا۔ آئینی ترمیم کے تحت پارلیمنٹ اور صدراتی انتخابات اس سال کے آخر میں منعقد کیے جائیں گے۔

بہت سے سیکولرگروپ اور البرادعی سمیت اصلاح پسند لیڈر اور عرب لیگ کے سربراہ عامرموسیٰٰ مجوزہ اصلاحات کی مخالفت کرچکے ہیں ۔ موسی ٰ بھی صدارتی انتخابات میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔

آئینی ترمیمات کے مخالفین کا کہناہے کہ جلد انتخابات کا فائدہ مصر کی صرف پہلے سے مستحکم سیاسی جماعتوں کو پہنچے گا۔ یعنی مسٹر مبارک کی نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی اور اسلامی جماعت اخوان المسلیمون۔

XS
SM
MD
LG