رسائی کے لنکس

مصر کے سابق صدر حسنی مبارک رہا ہو گئے


سابق مصری صدر حسنی مبارک اپنی اسیری کے دوران اسپتال کے کمرے سے اپنی حامیوں کا شکریہ ادا کررہے ہیں۔ فائل فوٹو
سابق مصری صدر حسنی مبارک اپنی اسیری کے دوران اسپتال کے کمرے سے اپنی حامیوں کا شکریہ ادا کررہے ہیں۔ فائل فوٹو

سن 2011 میں عرب سپرنگ نامی تحریک کے دوران انہیں اپنے اقتدار سے الگ ہونا پڑا تھا ۔ نوجوانوں کی اس تحریک نے خطے کے کئی ملکوں کی حکومتوں کو تہ و بالا کیا۔

مصر کے سابق صدر حسنی مبارک کو چھ سال کی حراست کے بعد جمعے کے روز رہا کر دیا گیا۔

سن 2011 میں عرب سپرنگ نامی تحریک کے دوران انہیں اپنے اقتدار سے الگ ہونا پڑا تھا ۔ نوجوانوں کی اس تحریک نے خطے کے کئی ملکوں کی حکومتوں کو تہ و بالا کیا۔

اقتدار سے علیحدگی کے بعد حسنی مبارک کو اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کرنا پڑا۔

ان کے وکیل فرید الدیب نے خبررساں ادارے روئیٹرز کو بتایا کہ حسنی مبارک کو قاہرہ کے ایک فوجی اسپتال سے گھر جانے کی اجازت دے دی گئی جہاں انہیں دوران حراست زیر علاج تھے۔

88 سالہ سابق صدر کو پچھلے مہینے قتل کے مقدمات سے بری کر دیا گیا تھا۔ اپنی قید کے دوران انہیں بدعنوانی سے لے کر اپنے خلاف احتجاج کے دوران مظاہرین کے قتل کا حکم دینے سمیت بہت سے مقدمات کا سامنا رہا۔

ملک بھر میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کے نتیجے میں حسنی مبارک کے 30 سالہ اقتدار کا خاتمہ ہوا۔

حسنی مبارک کی اپریل 2011 میں ، اقتدار سے علیحدگی کے دو ماہ بعد گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں بھاری پہرے میں ایک فوجی اسپتال میں رکھا جا رہا تھا۔

XS
SM
MD
LG