رسائی کے لنکس

خیبر پختونخوا: پشاور سمیت کئی علاقوں میں بارش سے نظامِ زندگی متاثر، آٹھ افراد ہلاک


  • خیبر پختونخوا میں شدید بارشوں سے تین دن کے دوران آٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
  • صوبائی اداروں نے مزید بارش کی بھی پیش گوئی کی ہے۔
  • محکمۂ تعلیم نے بارشوں کے سبب تعلیمی اداروں کی تعطیلات میں توسیع کر دی ہے۔

خیبر پختونخوا کے مرکزی شہر پشاور سمیت متعدد علاقوں میں شدید بارش اور برساتی نالوں میں طغیانی سے نظام زندگی درہم برہم ہو گیا ہے۔ شدید بارشوں میں گھروں کی چھتیں گرنے سمیت دیگر حادثات میں تین دن کے دوران آٹھ افراد ہلاک جب کہ 12 زخمی ہوئے ہیں۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کے اداروں اور ضلعی انتظامیہ کے مطابق صوبے میں متعدد مقامات پر سڑکیں اور شاہراہیں پہاڑی تودے گرنے کے باعث بند ہو گئی ہیں۔ صوبائی حکومت نے شدید بارش کے سبب تعلیمی اداروں کی چھٹی میں مزید دو دن کی توسیع کی ہے۔

پراونشل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق خیبر پختونخوا میں گزشتہ تین دن میں حادثات میں آٹھ افراد کی اموات ہوئی ہیں جب کہ ایک درجن افراد زخمی ہوئے ہیں۔

حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں تین بچے اور ایک خاتون شامل ہیں۔

بیان کے مطابق مختلف اضلاع میں دیواریں اور چھتیں گرنے سے مجموعی طور پر 85 گھروں کو نقصان پہنچا جن میں 15 مکان مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں جب کہ 70 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

رپورٹس کے مطابق چترال میں بارش کے دوران ایک شخص ہلاک ہوا جب کہ شدید بارش اور سیلابی ریلے کے باعث 35 گھروں کو نقصان پہنچا۔

سوات میں دو بچوں سمیت تین افراد ہلاک ہوئے۔ باجوڑ میں پانچ گھروں کو نقصان پہنچا جب کہ ایک خاتون زخمی ہوئی۔ لوئر دیر میں بارش کے دوران ایک گھر کو نقصان پہنچا جب کہ ایک خاتون کی ہلاکت کی اطلاع موصول ہوئی۔ لکی مروت، ملاکنڈ اور لوئر دیر تین افراد ہلاک ہوئے جب کہ شانگلہ، مانسہرہ، مہمند اور مالاکنڈ میں بھی حادثات رونما ہوئے ہیں۔

خیبر پختونخوا کے مرکزی شہر پشاور کے مضافاتی علاقوں میں رہائشی منصوبوں اور مختلف دیہی علاقوں میں پانی داخل ہوا۔ بڈھنی کے برساتی نالے میں سیلابی ریلے کے سبب قریبی علاقوں میں لوگ گھروں میں محصور ہو گئے۔

بڈھنی کے نالے میں طغیانی کے باعث لوگوں کو اپنی جانیں بچانے کے لیے گھروں کی چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ہونا پڑا۔ رپورٹس کے مطابق سیلابی ریلے سے کئی علاقوں میں گھروں کا قیمتی سامان تباہ ہو گیا۔

شہریوں نے ابتدائی طور پر اپنی مدد آپ کے تحت امدادی سرگرمیاں شروع کیں۔ بچوں اور خواتین کو سیلابی ریلوں سے۔ محفوظ رکھنے کے لیے انہیں دیگر مقامات پر منتقل کیا۔

رپورٹس کے مطابق بڈھنی برساتی نالے کے قریب واقع رہائشی کالونی کے گھروں میں کئی فٹ تک پانی کھڑا رہا۔ پیر کو دوپہر تک اس پانی میں مزید اضافہ ہوا جس سے ملک طارق ٹاؤن، خواجہ ٹاؤن، حسن گڑھی، بڈھنی پل کے ساتھ ساتھ چارسدہ روڈ، رنگ روڈ اور ورسک روڈ کے مختلف علاقے زیرِ آب آ گئے۔

چارسدہ روڈ پر بڈھنی پل زیرِ آب آنے سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ جب کہ پشاور کا چارسدہ اور دوسرے اضلاع سے زمینی رابطہ کئی گھنٹے تک منقطع رہا۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق متاثرہ اضلاع میں متاثرین میں امدادی سامان تقسیم کیا گیا ہے۔ ریسکیو 1122 نے بھی الرٹ جاری کرتے ہوئے اہل کاروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔

مزید بارش کا امکان

پی ڈی ایم اے نے خیبر پختونخوا میں منگل کو تیز ہواؤں کے ساتھ مزید بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

پی ڈی ایم اے کی جانب سے تمام ضلعی انتظامیہ کو الرٹ کر دیا ہے۔

خیبر پختونخوا میں بارشوں کے بعد کیا صورتِ حال ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:11 0:00

صوبائی حکومت نے پشاور سمیت متعدد اضلاع میں سیلاب کے پیشِ نظر ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔

وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے صوبائی اداروں کو مختلف علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ سے بند سڑکوں کو کھولنے کے لیے اقدامات اور جانی و مالی نقصانات کی تفصیلی رپورٹ مرتب کرنے کے احکامات دیے ہیں۔

XS
SM
MD
LG