رسائی کے لنکس

بلوچستان: خضدار میں زائرین کی بس کو حادثہ، 18 افراد ہلاک


حکام کے مطابق یہ حادثہ جمعے کے صبح چار بجے خضدار سے تقریباً 40 کلو میٹر کے فاصلے پر کھوڑی کے علاقے میں پیش آیا۔ مسافر بس میں زائرین خضدار سے سندھ کے شہر دادو واپس جا رہے تھے۔ 
حکام کے مطابق یہ حادثہ جمعے کے صبح چار بجے خضدار سے تقریباً 40 کلو میٹر کے فاصلے پر کھوڑی کے علاقے میں پیش آیا۔ مسافر بس میں زائرین خضدار سے سندھ کے شہر دادو واپس جا رہے تھے۔ 

بلوچستان کے ضلع خضدار میں زائرین کی بس کو پیش آنے والے حادثے میں 18 افراد ہلاک جب کہ 41 زخمی ہوئے ہیں۔

حکام کے مطابق یہ حادثہ جمعے کی صبح چار بجے خضدار سے تقریباً 40 کلو میٹر کے فاصلے پر کھوڑی کے علاقے میں پیش آیا۔ مسافر بس میں زائرین خضدار سے سندھ کے شہر دادو واپس جا رہے تھے۔

خضدار لیویز ذرائع نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ زائرین صوفی بزرگ پیر عبد القادر کے مزار پر عرس میں شرکت کے لیے آئے تھے۔

لیویز کے مطابق صبح جب زائرین کا قافلہ واپس دادو کے لیے روانہ ہوا تو کھوڑی کے مقام پر مسافر بس کو حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 15 افراد موقعے پر ہی ہلاک ہوئے۔

واقعے کے بعد لیویز، پولیس، ایف سی اور ڈپٹی کمشنر خضدار موقع پر پہنچے اور امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا۔

حادثے میں زخمی ہونے والے 44 افراد کو سول اسپتال خضدار منتقل کیا گیا۔

بعد ازاں سول اسپتال خضدار میں مزید تین افراد زخمی کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ جب کہ زخمیوں میں سے 10 افراد کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔ جنہیں کراچی منتقل کیا گیا ہے۔ ادھر شدید زخمی ہونے والے چھ زائرین کو خضدار سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوئٹہ کے سی ایم ایچ اسپتال بھی منتقل کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا اورمسافر بس کی چھت پر بیٹھے تمام زائرین موقع پر ہی ہلاک ہو گئے تھے۔

بلوچستان میں زیادہ ٹریفک حادثات کیوں ہوتے ہیں؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:36 0:00

حکام نے حادثے میں مزید ہلاکتوں کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ مرنے والوں میں اکثریت کا تعلق سندھ کے علاقے دادو اور دیگر شہروں سے بتایا جاتا ہے۔

ایک سال میں آٹھ ہزار حادثات

غیر سرکاری اداروں کی اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان میں دیگر واقعات سے زیادہ ٹریفک حادثات میں لوگ ہلاک ہو رہے ہیں۔

صوبے میں کوئی موٹروے نہیں ہے۔ جب کہ قومی شاہراہ پر ٹریفک قوانین پر عمل درآمد نہ ہونے کو ان حادثات کی وجہ بتایا جاتا ہے۔

ادھر سیاسی اور سماجی جماعتوں کے مطالبے پر بلوچستان کی قومی شاہراہوں پر ہونے والے ٹریفک حادثات کے دوران شرح اموات کم کرنے کے لیے حکومت نے ریسکیو 1122 سینٹرز قائم کیے ہیں۔ 2020 میں مختلف اضلاع میں 15 مقامات پر یہ سینٹرز قائم کیے گئے تھے۔

ریسکیو 1122 سینٹرز کے حکام کے مطابق 2020 میں بلوچستان میں آٹھ ہزار ٹریفک حادثات ہوئے ہیں جن میں 178 افراد ہلاک جب کہ 10 ہزار کے قریب زخمی ہوئے۔

یہ اعداد و شمار بلوچستان میں چار ہزار کلو میٹر شاہراہوں میں سے صرف 1500 کلو میٹر علاقے میں پیش آنے والے حادثات کے ہیں۔

XS
SM
MD
LG