رسائی کے لنکس

نواز شریف کے پارٹی سربراہ بننے کی راہ ہموار ہو گئی


پاکستان میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی الیکشن اصلاحات بل کی شق 203 منظور کرانے میں کامیاب ہوگئی ہے جس کے بعد اب نوازشریف کے دوبارہ پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔

علی رانا

پاکستان کے ایوان بالا میں ہونے والی رائے شماری میں حکومت الیکشن اصلاحات بل کی شق 203 سینیٹ سے بھی منظور کرانے میں کامیاب ہوگئی ہے اور اب نوازشریف کو ایک بار پھر پارٹی صدر بننے کا موقع مل سکتا ہے۔

انتخابي اصلاحات بل 2017 کی شق 203 پر پیپلز پارٹی کی جانب سینیٹ میں قائد حزب اختلاف چوہدری اعتزاز أحسن نے اس شق میں تبدیلی کے لیے ایوان میں ایک ترمیم پیش کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پولیٹیکل پارٹی آرڈر سن 2002 کو نہ صرف برقرار رکھا جائے بلکہ اس میں یہ بھی لکھا جائے کہ کوئی بھی شخص جسے عدالت نے نااہل قرار دیا ہو، اس کو بھی پارٹی کا صدر نہیں بننا چاہیے۔

شق 203 میں ترمیم پر پریذائڈنگ أفسر نے ووٹنگ کرائی اور بل کی حمایت میں 38 اور مخالفت میں 37 ووٹ آئے۔ اس طرح حکومت صرف ایک ووٹ سے شق منظور کرانے میں کامیاب ہوگئی اور اعتزاز أحسن کی شق 203 میں ترمیم صرف ایک ووٹ سے مسترد ہوگئی۔

بل کی منظوری کے بعد مسلم لیگ (ن) کے راہنما مشاہداللہ خان کا کہنا تھا کہ شق 203 کی منظوری سے نوازشریف کے دوبارہ صدر بننے کی راہ ہموار ہوگئی ہے بلکہ اب یہ سمجھا جائے کہ نوازشریف دوبارہ صدر بن چکے ہیں۔

انتخابي اصلاحات کے بل میں سینیٹ نے کچھ ترامیم کی ہیں اس لیے یہ بل دوبارہ قومی اسمبلی میں بھجوایا جائے گا جہاں سے منظوری کے بعد اس بل کو صدر مملکت کو بھیجا جائے گا جس کے بعد اسے قانون کا درجہ حاصل ہو جائے گا۔

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سربراہ نواز شریف سپریم کورٹ آف پاکستان سے نااہلی کے بعد نہ صرف وزیراعظم کے عہدےسے محروم ہوئے بلکہ پولیٹکل پارٹی آرڈر 2002 کے مطابق وہ پارٹی سربراہ بھی نہیں رہے تھے جس پر شہباز شریف کو پارٹی صدر بنانے کا فیصلہ کیا گیا تاہم بعد ازاں سردار یعقوب خان ناصر کو پارٹی سربراہ بنایا گیا ۔

لیکن اب اس قانون میں نئی ترمیم کے بعد نواز شریف کے ایک بار پھر پارٹی سربراہ بننے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔

XS
SM
MD
LG