سوشل میڈیا کی دنیا کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک نے کہاہے کہ بازار حصص میں کمپنی کی لانچ کے بعد زیادہ منافع کے توقعات کے برعکس اس سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران اسے مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
آمدنی کے متعلق اپنی پہلی رپورٹ میں کمپنی نے کہاہے کہ فیس بک کے شیئرز فروخت کے لیے پیش کیے جانے کے بعد مئی میں اپنی ایک ارب 18 کروڑ مالیت پر 15 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوچکاہے، جوپچھلےسال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 30 فی صد زیادہ ہے۔
کمپنی نے اپنے اس نقصان کی کچھ ذمہ داری مارکیٹ میں اپنے شیئرز فروخت کے لیے پیش کیے جانے کے موقع پر کمپیوٹر سسٹم میں پیدا ہونے والی خرابی پر ڈالی ہے جس کے نتیجے میں اسے سرمایہ کاروں کو بطور تلافی کافی رقم ادا کرنی پڑی تھی۔
بازار حصص میں کمپنی کی شرکت کے بعد سے اب تک فیس بک کے شیئرز میں تقریباً 30 فی صد تک کمی واقع ہوچکی ہے۔
شیئرز کی قیمتوں میں کمی کا ایک بڑا سبب سرمایہ کاروں کا یہ خدشہ ہے کہ آیا فیس بک اشتہارات کے مدد سے اپنی آمدنی بڑھا سکتی ہے؟
آمدنی کے متعلق اپنی پہلی رپورٹ میں کمپنی نے کہاہے کہ فیس بک کے شیئرز فروخت کے لیے پیش کیے جانے کے بعد مئی میں اپنی ایک ارب 18 کروڑ مالیت پر 15 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوچکاہے، جوپچھلےسال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 30 فی صد زیادہ ہے۔
کمپنی نے اپنے اس نقصان کی کچھ ذمہ داری مارکیٹ میں اپنے شیئرز فروخت کے لیے پیش کیے جانے کے موقع پر کمپیوٹر سسٹم میں پیدا ہونے والی خرابی پر ڈالی ہے جس کے نتیجے میں اسے سرمایہ کاروں کو بطور تلافی کافی رقم ادا کرنی پڑی تھی۔
بازار حصص میں کمپنی کی شرکت کے بعد سے اب تک فیس بک کے شیئرز میں تقریباً 30 فی صد تک کمی واقع ہوچکی ہے۔
شیئرز کی قیمتوں میں کمی کا ایک بڑا سبب سرمایہ کاروں کا یہ خدشہ ہے کہ آیا فیس بک اشتہارات کے مدد سے اپنی آمدنی بڑھا سکتی ہے؟