رسائی کے لنکس

کرپشن الزامات: سابق ملائیشین خاتون اول کی عدالت میں پیشی


رسمہ منصور (فائل فوٹو)
رسمہ منصور (فائل فوٹو)

ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کی اہلیہ کو کروڑوں ڈالر کے کرپشن الزامات کے تحت عدالت میں پیش کیا گیا۔ سابق خاتون اول بدھ کو اسی عدالت میں پیش ہوئیں جہاں اُن کے شوہر سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کو پیش کیا گیا۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق پراسیکیوٹرز نے عدالت میں دلائل دیے کہ روسمہ منصور کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا۔ لیکن اس کے باوجود وہ سرکاری فیصلہ سازی میں مداخلت کرتی تھیں۔

ڈپٹی پبلک پراسیکیوٹر گوپال سری رام نے دلائل دیے کہ سابق خاتون اول نے شمسی توانائی کے ایک منصوبے میں ایک ارب 25 کروڑ رنگٹ جو لگ بھگ تین کروڑ 30 لاکھ ڈالرز کے برابر بنتے ہیں رشوت وصول کی۔

عدالت کو بتایا گیا کہ روسمہ منصور کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا لیکن طاقت کے ایوانوں میں اُن کی بارعب شخصیت کی دھاک بیٹھ چکی تھی۔

سابق خاتون اول پر گزشتہ سال ملک کے 369 اسکولوں میں شمسی توانائی سے چلنے والے پینل نصب کرنے کے منصوبوں میں خرد برد کے دو الزامات عائد کیے گئے تھے۔ تاہم 68 سالہ روسمہ منصور نے ان الزامات کو مسترد کیا تھا۔

روسمہ منصور اپنے شوہر سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کے ہمراہ (فائل فوٹو)
روسمہ منصور اپنے شوہر سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کے ہمراہ (فائل فوٹو)

روسمہ منصور پر پہلا الزام یہ تھا کہ اُنہوں نے من پسند کمپنی کو نوازنے کے لیے غیر قانونی طور پر یہ ٹھیکہ دیا جس کے عوض اُنہوں نے چھ کروڑ 50لاکھ رنگٹ یعنی 16 لاکھ ڈالرز رشوت وصول کی۔

روسمہ منصور پر منی لانڈرنگ اور ٹیکس سے بچنے کے عوض اربوں ڈالرز کی بدعنوانی کے میگا اسکینڈل میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ مذکورہ اسکینڈل میں ہی اُن کے شوہر سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کو گرفتار کیا گیا تھا۔

رشوت وصول کرنے کے الزام میں ٹرائل کے دوران روسمہ منصور ایک جب کہ اُن کے شوہر میگا کرپشن اسکینڈل کیس میں دُوسرے کورٹ روم میں پیش ہوئے۔ ایک موقع پر نجیب رزاق اپنی اہلیہ کا حوصلہ بڑھانے اُن کے کورٹ روم تک بھی آئے۔

سماعت کے دوران سابق خاتون اول خاموش کھڑی وکلا کے دلائل سنتی رہیں۔

پولیس نے مئی 2018 میں نجیب رزاق کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا۔ پولیس نے کرنسی نوٹوں سے بھرے کئی ہینڈ بیگز، قیمتی گھڑیاں، جیولری اور دیگر قیمتی سامان برآمد کیا تھا۔

ملائیشیا میں 2018 کے دوران بدعنوانی اور ناقص طرز حکومت کے باعث عوام میں غم و غصہ پایا جاتا تھا۔

مئی 2018 میں ہونے والے انتخابات میں سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کی جماعت کو شکست ہوئی تھی اور ایک بار پھر مہاتیر محمد ملک کے وزیر اعظم بن گئے تھے۔

XS
SM
MD
LG