رسائی کے لنکس

فرینڈز ری یونین: مقبول امریکی سِٹ کام کے دوستوں کی پھر ملاقات


حال ہی میں مشہور امریکی سٹ کام 'فرینڈز' کی ری یونین قسط نے نہ صرف دنیا بھر میں تہلکہ مچایا بلکہ اس میں ہائی پروفائل سیلیبرٹیز کی انٹری نے بھی شو کو چار چاند لگا دیے۔ (فائل فوٹو)
حال ہی میں مشہور امریکی سٹ کام 'فرینڈز' کی ری یونین قسط نے نہ صرف دنیا بھر میں تہلکہ مچایا بلکہ اس میں ہائی پروفائل سیلیبرٹیز کی انٹری نے بھی شو کو چار چاند لگا دیے۔ (فائل فوٹو)

کہنے کو تو ہالی وڈ دنیا کی سب سے زیادہ بزنس کرنے والی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سمجھی جاتی ہے، لیکن امریکی ٹی وی بھی مقبولیت کے اعتبار سے کسی سے کم نہیں۔

حال ہی میں مشہور امریکی سٹ کام 'فرینڈز' کی ری یونین قسط نے نہ صرف دنیا بھر میں تہلکہ مچایا بلکہ اس میں ہائی پروفائل سیلیبرٹیز کی انٹری نے بھی شو کو چار چاند لگا دیے۔ جیمز کورڈن نے اس شو کی میزبانی کی جس میں 'فرینڈز' سے تعلق رکھنے والے کئی افراد نے شرکت کی۔

دس سال تک ٹی وی پر راج کرنے والا امریکی سٹ کام کیسے بنا، اس کا آئیڈیا کہاں سے آیا، اس شو کے بعد سے تمام ایکٹرز ایک بار بھی ساتھ کیوں نہیں آئے۔ ان اور ان جیسے کئی دیگر سوالات کا جواب اگر پانا ہے تو 'فرینڈز ری یونین' دیکھنا ہوگا۔ یہ شو آپ کو رلائے گا، ہنسائے گا، اور ماضی کی یاد بھی دلائے گا۔

'فرینڈز' کی واپسی کا سب کو کیوں انتظار تھا؟

امریکی سٹ کام 'فرینڈز' امریکی ٹی وی 'این بی سی' پر 1994 سے 2004 تک نشر ہوا تھا جس نے مقبولیت کے تمام ریکارڈز توڑ دیے تھے۔ اس سٹ کام کی بدولت نہ صرف اس میں مرکزی کردار ادا کرنے والے چھ اداکار سپر اسٹارز بن گئے تھے بلکہ یہ مسلسل چھ سیزن تک دنیا کا سب سے مشہور سٹ کام بھی رہا تھا۔

فرینڈز کو دنیا کے کئی ملکوں میں مقامی زبانوں میں ڈب کرکے نشر بھی کیا گیا تھا اور اتنے برس گزر جانے کے باوجود یہ سٹ کام آج بھی خاصا مقبول ہے۔

'فرینڈز' کی کہانی چھ نوجوانوں کے گرد گھومتی ہے جن میں سے چار امریکہ کے شہر نیویارک میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے اپارٹمنٹس میں رہتے ہیں اور ہر خوشی اور غم میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔

ان چھ دوستوں میں مونیکا (کورٹنی کوکس)، ریچل (جنیفر اینسٹن)، فیبی (لیزا کوڈرو)، مونیکا کے بھائی روس (ڈیوڈ شوئمر)، جوئی (میٹ لی بلانک) اور چینڈلر (میتھیو پیری) شامل ہیں جو اپنی منفرد عادات اور اداکاری کی بدولت شائقین کے دل میں گھر کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

سن 2004 میں سیریز کے اختتام کے بعد سے یہ چھ دوست ایک ساتھ ٹی وی اسکرین پر نظر نہیں آئے تھے اور اب 17 سال کے انتظار کے بعد انہیں ایچ بی او میکس نے 'فرینڈز ری یونین' کے ذریعے اکٹھا کردیا۔

اس قسط میں نہ صرف تمام دوستوں نے ایک مرتبہ پھر اس سیٹ کا دورہ کیا جہاں 'فرینڈز 'کی ریکارڈنگ ہوتی تھی، بلکہ اس سیریز کی اپنی زندگی میں اہمیت پر بھی بات کی۔

روس اور ریچل کا کردار ادا کرنے والے ڈیوڈ شوئمر اور جینفر اینسٹن نے نہ صرف اپنے چند یادگار سینز کی دوبارہ ریڈنگ کی بلکہ ناظرین کے سامنے یہ انکشاف بھی کیا کہ سیریز کے آغاز میں وہ دونوں ایک دوسرے کو پسند بھی کرتے تھے۔

سیریز کے دس سال کے دوران کے یادگار ترین لمحات کو نہ صرف اس اسپیشل قسط میں جگہ دی گئی تھی بلکہ سیریز بنانے والے رائٹرز اور پروڈیوسرز کے انٹرویو بھی اس میں شامل تھے جنہوں نے بتایا کہ 'فرینڈز' کو انہوں نے اپنے ذاتی تجربات کے بعد لکھا تھا۔

ایچ بی او میکس کی جانب سے ری یونین کا ٹیزر ریلیز کیے جانے کے بعد سے اس اسپیشل قسط کا انتظار امریکہ سمیت دنیا بھر میں ہر اس جگہ ہو رہا تھا جہاں 'فرینڈز ' نہ صرف دیکھا اور پسند کیا جاتا تھا بلکہ اسے آج بھی لوگ اپنی زندگی کا ایک حصہ سمجھتے ہیں۔

ری یونین اسپیشل میں اور کیا کیا تھا؟

جب ایچ بی او میکس نے 'فرینڈز ری یونین 'میں شامل مہمانوں کا اعلان کیا تو کئی لوگوں کو اس پر تعجب ہوا کہ ملالہ یوسف زئی اس میں کیا کریں گی۔ لیکن قسط چلنے کے بعد انہیں اندازہ ہوگیا کہ ملالہ کی زندگی میں اس سیریز کی کیا اہمیت ہے۔

نوبیل انعام یافتہ پاکستانی ملالہ یوسفزئی اور ان کی 'بیسٹ فرینڈ' وی کو یہ سیریز بہت پسند ہے اور وی کے مطابق ملالہ اور سیریز کے لیڈ ایکٹر جوئی میں کئی باتیں مشترک ہیں۔

ملالہ کی دوست وی نے پروگرام میں ملالہ کے ہمراہ اپنے انٹرویو میں بتایا کہ جوئی کی طرح ملالہ بھی جب کمرے میں داخل ہوتی ہیں تو ان کے ہونٹوں پر ایک نہ سمجھ میں آنے والا لطیفہ اور آنکھوں میں خوشی کے آنسو ہوتے ہیں۔

اس موقع پر ملالہ یوسف زئی کا کہنا تھا کہ 'فرینڈز' کی وجہ سے انہیں 'ٹی وی ایڈکشن 'کا صحیح مطلب پتہ چلا اور اسی سیریز کی وجہ سے وہ اپنے دوستوں سے مزید قریب ہوئیں۔

اس قسط میں شامل اپنے انٹرویو میں مشہور برطانوی فٹ بالر ڈیوڈ بیکھم نے بتایا کہ 'فرینڈز 'کی بعض اقساط پر وہ اب بھی اتنا ہنستے ہیں کہ ان کی آنکھوں میں آنسو آ جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں سفر کرنے کی وجہ سے وہ اپنے گھر والوں سے دور تو ہوتے ہیں لیکن اس سیریز کی وجہ سے ہمیشہ دوستوں سے قریب رہتے ہیں۔

جنوبی کورین پاپ گروپ 'بی ٹی ایس' نے بھی 'فرینڈز' کو اپنے لیے خاص سٹ کام قرار دیا۔ ان کے مطابق اس سیریز کی وجہ سے ان کی انگریزی بہتر ہوئی اور اس ری یونین کا حصہ بننے پر وہ بے حد خوش ہیں۔

اس موقع پر 'فرینڈز' میں مختلف سپورٹنگ کردار ادا کرنے والے فن کاروں بشمول ایلیٹ گولڈ، کرسٹینا پکلز، میگی ویلر اور آسکر ونر ریز ودر اسپون نے بھی سیریز سے متعلق اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

'میگنم پی آئی' نامی ایک اور شو سے مشہور ہونے والے اداکار ٹام سیلیک نے بھی شو کے دوران سیٹ کا دورہ کیا اور مونیکا کے سابق عاشق 'رچرڈ' کے طور پر پوری کاسٹ سے ملاقات بھی کی۔

سنڈی کروفرڈ اور لیڈی گاگا کی انٹری

سابق سپر ماڈل سنڈی کروفرڈ، معروف سنگر جسٹن بیبر اور دیگر مشہور افراد نے 'فرینڈز 'کے ذریعے پاپولر ہونے والے ملبوسات کے ساتھ کیٹ واک کی۔

سنڈی کروفرڈ نے ڈیوڈ شوئمر کے مشہورِ زمانہ لیدر پینٹس کی رونمائی کی تو جسٹن بیبر نے 'اسپٹنک' بن کر شائقین کو خوش گوار حیرت میں مبتلا کر دیا۔

لیکن جوئی کے کردار سے مشہور ہونے والے اداکار میٹ لی بلاک کی وہ تصویر وائرل ہوئے بغیر نہ رہ سکی جس میں انہوں نے اپنے ساتھی چینڈلر کے سارے کپڑے پہن کر سٹ کام کی ایک قسط کی یاد تازہ کردی۔

شو کے مشہور گانے 'اسمیلی کیٹ' کا امریکی گلوکارہ و اداکارہ لیڈی گاگا کا لیزا کڈرو کے ساتھ ورژن اس ری یونین کا یادگار لمحہ ثابت ہوا۔

شائقین کا ردِ عمل تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا!

'فرینڈز ری یونین' کے نشر ہونے کے بعد سے شائقین کا ردِ عمل ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ کسی نے اس قسط کو سال کے بہترین 100 منٹ (شو کا کل دورانیہ) قرار دیا تو کوئی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نہ صرف 'فرینڈز ری یونین' کا ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا بلکہ اس سے جڑی میمز بھی اب تک شیئر ہو رہی ہیں۔

فرینڈز کے کئی ایسے سین جو لوگوں کو یاد تھے، ان کے مکالمے 17 سال بعد ایک مرتبہ پھر ادا کرکے اداکاروں نے شائقین کے دل جیت لیے۔

کچھ ایسے بھی لوگ تھے جنہیں فیبی کے شوہر کا کردار ادا کرنے والے ہالی وڈ اداکار پال رڈ کی یاد آئی تو کوئی ڈرامے میں روس کے بیٹے بین کو مِس کرتا رہا۔

امریکہ میں اس 'ری یونین' کو ناظرین نے ایچ بی او میکس جب کہ دنیا بھر میں مختلف اسٹریمنگ سروسز اور اسٹریمنگ ویب سائٹس کے ذریعے دیکھا۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ لیڈی گاگا، جسٹن بیبر اور جنوبی کورین بینڈ بی ٹی ایس کے سیگمنٹس کو چین کی مقامی اسٹریمنگ سروسز نے سینسر کردیا۔

چینی حکام کے مطابق چوں کہ ماضی میں یہ فن کار چین پر تنقید کرچکے ہیں، اس لیے ان کا مواد چین میں نشر کرنے کی اجازت نہیں۔

XS
SM
MD
LG