رسائی کے لنکس

جی ٹونٹی کا سربراہی اجلاس


جی ٹونٹی کا سربراہی اجلاس
جی ٹونٹی کا سربراہی اجلاس

فرانس کے شہر کین میں دنیا کی بڑی معیشتوں کے راہنماؤں کے اجلاس میں یورپ میں قرضوں کی ادائیگی کا بحران ایجنڈے پر سرفہرست ہو گا جس کی وجہ سے حالیہ کچھ عرصے میں یونان کے شہر ایتھنز میں فسادات دیکھنے میں آئے ۔

توقع کی جا رہی تھی کہ گذشتہ ہفتے یورپی یونین کی جانب سے بحران سے نمٹنے کے لئے معاہدے پر اتفاق کی وجہ سے G20 کے راہنماؤں پر دباؤ کچھ کم ہو جائے گا مگر پیر کو یونان کی قیادت کی جانب سے بحران سے نمٹنے کےلئےاقدامات پر ریفرنڈم کرانے کے اعلان کے بعد یورپی معاہدہ ایک سوالیہ نشان بن گیا ہے۔ صدر اوباما اس معاہدے کو اہم قدم قرار دے چکے ہیں ۔

جی ٹونٹی اجلاس میں امریکہ کے معاشی اور سیاسی مسائل بھی زیر بحث آ سکتے ہیں۔ امریکہ میں بے روزگاری معاشی بحالی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ اور سیاسی کھینچا تانی کی وجہ سے دوسرے ممالک واشنگٹن کی معاشی مسائل حل کرنے کی صلاحیت پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ مگر وہائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی کہتے ہیں کہ صدر اوباما ان مسائل کے حل کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

ان کا کہناتھا کہ صدر اوباما دنیا کی بڑی معیشت کے رہنما اور بہت سے ممالک کے دوست اور اتحادی ہونے کی حیثیت سے فرانس میں انہیں یقین دلائیں گے کہ معاشی مسائل کے حل کے لئے وہ کانگرس پر دباؤ ڈال رہے ہیں ۔

کین میں صدر اوباما کی ایک اور ترجیح امریکی برآمدات کو بیرونی منڈیوں تک رسائی دلانا ہے۔

واشنگٹن میں امریکن یونیورسٹی سے منسلک ماہر معاشیات میتھائس میتھیس کہتے ہیں کہ صدر اوباما اجلاس میں چین کی کرنسی کا حساس معاملہ بھی اٹھائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بنیادی طور پر امریکہ ایک مقروض ملک ہے اور اس کا خیال ہے کہ چین ناانصافی پر مبنی تجارتی قوائد کی وجہ سے اپنی صنعتی برآمدات جاری رکھے ہوئے ہے ۔ اجب کہ چین یہ سوچتا ہے کہ امریکہ بہت زیادہ ڈالر چھاپ کر چالاکی سے اپنی معیشت چلا رہا ہے۔

جارج واشنگٹن یونیورسٹی میں یورپین یونین رسرچ سینٹر کی ڈائریکٹر شہزاد رحمن کا خیال ہے کہ چین کی کرنسی کے معاملے پر صدر کے خیالات کو یورپی حمایت حاصل نہیں ہو گی۔

ان کے بقول اپنے مسائل کی وجہ سے وہ یہ سوچ بھی نہیں سکتے کہ اس وقت چین کے ساتھ کرنسی کی جنگ شروع کی جائے۔ مگر صدر اوباما کے نظریے سے یہ ایک اچھا وقت ہے تاکہ وہ امریکی عوام کو دکھا سکیں کہ وہ ملک میں روزگار کے مواقع بڑھانے کے لئے سب کچھ کرنے کو تیار ہیں۔

یہ سب اور بہت سے دوسرے معاملات آیندہ دو روز میں زیر بحث آئیں گے۔ صدر اوباما اور جی ٹونٹی کے دوسرے راہنما آج کین پہنچ رہے ہیں اور وہ کل تک وہاں رہیں گے۔

XS
SM
MD
LG