رسائی کے لنکس

پندرہ برس بعد گیتا کے بھارت واپسی کے امکانات روشن


بلقیس ایدھی نے کہا ہے کہ وہ اسی ماہ کے آخر تک گیتا کو اس کے گھر چھوڑنے بھارت جانے والی ہیں۔ بلقیس ایدھی نے وی او اے کو بتایا کہ گیتا نے اپنے اہل خانہ کی تصاویر دیکھ کر انہیں پہچان لیا ہے

کراچی …پندرہ سال پہلے غیر ارادی طور پر بھارتی سرحد عبور کرکے پاکستان آنے والی گیتا کی بھارت میں واقع اپنے گھر جانے اور والدین سے ملنے کی دیرینہ خواہش پوری ہونے میں شاید اب کچھ ہی دن رہ گئے ہیں۔

گیتا قوت گویائی اور سماعت دونوں سے محروم ہے اور اپنے والدین اور اہل خانہ کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتی۔

پاکستان میں اسے اپنے قریب رکھنے والی بلقیس ایدھی نے کہا ہے کہ وہ اسی ماہ کے آخر تک گیتا کو اس کے گھر چھوڑنے بھارت جانے والی ہیں۔

بلقیس ایدھی نے وی او اے کو بتایا کہ گیتا نے اپنے اہل خانہ کی تصاویر دیکھ کر انہیں پہچان لیا ہے۔

ایدھی فاؤنڈیشن کے منتظم اور عبدالستار ایدھی و بلقیس ایدھی کے بیٹے فیصل ایدھی نے بتایا ہے کہ انہیں کچھ ہی روز پہلے بھارتی قونصل خانے سے گیتا کے والدین کی تصویریں موصول ہوئی تھیں انہیں گیتا نے پہچان لیا ہے۔ ان کا تعلق ریاست بہار سے ہے۔

فیصل مزید کہتے ہیں کہ پہلے والدین کی تصاویر بھیجی گئیں تھیں بعد میں ہمارے مانگنے پر مزید تصاویر بھیجی گئیں جو گیتا کے بھائیوں، والد اور سوتیلی والدہ کی تھیں۔

فیصل ایدھی کے مطابق گیتا گھر جانے کے ارادے سے ہی بہت خوش ہے، اسے اتنی جلدی ہے کہ وہ ابھی سے اپنا سامان پیک کر چکی ہے۔

ادھر پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ گیتا کی واپسی کے حوالے سے بھارتی کمیشن کے جواب کا انتظار ہے۔

بھارتی وزیر خارجہ سشما سوارج نے بھی جمعرات کو ہی نئی دہلی میں میڈیا سے بات چیت میں بتایا کہ گیتا کو ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد اس کے گھر والوں کے حوالے کیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG