رسائی کے لنکس

جرمنی: بم حملے کی منصوبہ بندی پر مشتبہ شخص گرفتار


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پولیس اس وقت سے جابر کی تلاش میں مصروف تھی، جب اس کے اپارٹمنٹ کی تلاشی کے دوران پولیس کو سینکڑوں گرام دھماکہ خیز مواد ملا تھا۔

جرمن پولیس نے پیر کو ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے جو مبینہ طور پر ایک بم حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ہفتے کو ایک کارروائی کے دوران یہ شخص فرار ہو گیا تھا۔

22 سالہ شامی پناہ گزین جابر الاکبر کو مشرقی علاقے لیپزگ سے گرفتار کیا گیا ہے۔

پولیس اس وقت سے جابر کی تلاش میں مصروف تھی، جب اس کے اپارٹمنٹ کی تلاشی کے دوران پولیس کو سینکڑوں گرام دھماکہ خیز مواد ملا تھا۔

مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ جابر پولیس کو اس وقت ملا جب ایک دوسرے شامی شخص نے اس کے بارے میں حکام کا آگاہ کیا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ مشتبہ شخص کے شدت پسند گروپ داعش سے روابط ہیں۔

وفاقی استغاثہ کے دفتر کے ترجمان نے 'ایس ڈبلیو آر' نشتریاتی ادارے سے اتوار کو بات کرتے ہوئے کہا کہ "تفتیش کے بعد سامنے آنے والی مکمل صورت حال، خاص طور پر ملنے والے دھماکے خیز مواد کی مقدار سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مشتبہ شخص۔۔ شدت پسندوں سے متاثر ہو کر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ "

جابر 2015 سے جرمنی میں مقیم ہے جب اسے سرکاری طور پر ایک پناہ گزین تسلیم کیا گیا تھا. وہ شام کے شہر دمشق سے جرمنی میں پناہ کی تلاش کے لیے پہنچا تھا۔

رواں سال جولائی میں جرمنی میں ہونے والے دو حملوں کی ذمہ داری شدت پسند گروپ داعش نے قبول کی تھی، ان میں سے ایک حملہ ورز برگ کے قریب ایک ٹرین میں ہوا جب کہ دوسرا انسباش کے علاقے میں ایک موسیقی کے میلے میں ہوا، ان حملوں میں کم ازکم 20 افراد زخمی ہوئے۔

XS
SM
MD
LG