رسائی کے لنکس

عالمی غربت، ایک تہائی اعداد شامل نہیں


غربت کے انسداد کے لیے استعمال ہونےو الی عالمی سطح کی حکمت عملیوں میں عالمی بینک کے اعداد و شمار کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھا اور استعمال کیا جاتا ہے

ایک نئی تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ غربت سے متعلق عالمی اعداد و شمار میں ایک تہائی کے قریب عدد کو شامل نہیں کیا جا رہا۔ عالمی بینک کے معیار کے مطابق، وہ شخص جو ایک دِن میں 1.25ڈالر سے کم کماتا ہے، غربت کے دائرے میں شمار ہوتا ہے۔

غربت کے خاتمے کے لیے استعمال ہونےو الی عالمی سطح کی حکمت عملیوں میں عالمی بینک کے اعداد و شمار کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھا اور استعمال کیا جاتا ہے۔

تاہم، ناقدین کا کہنا ہے کہ یومیہ ایک ڈالر کا معیار امتیازی نوعیت کا ہے، جس سے انسان کی بنیادی ضروریات کو ضروری اہمیت نہیں دی گئی۔


’برسٹل یونیورسٹی‘ کے محققین نے پیسیفک کے ونواتو جزیرے کی ریاست، جو زیادہ تر دیہات پر مشتمل ہے، اُس میں چھت، صحت، صفائی، حفظان صحت، صحت اور تعلیم کے عوامل کو مدِ نظر رکھا گیا ہے۔ حاصل ہونے والے حقائق کے پیش نظر، اُنھوں نے غربت کے معیار کو خاطر خواہ قرار دیا۔

اِس مطالعے کے مطابق، عالمی بینک کے وضع کردہ معیار کے لحاظ سے، ونواتو کے تمام بچوں کا پانچ فی صد غربت کا شکار ہے۔

تاہم، قومی خوراک اور بنیادی ضروریات کے معیار کے لحاظ سے غربت میں رہنے والوں کی تعداد 17 فی صد ہے۔

انتہائی غربت ایسی پسماندگی ہے جس میں انسان کو دو یا زیادہ بنیادی انسانی ضروریات میسر نہ ہوں۔ تحقیق کاروں نے بتایا ہے کہ اس معیار کے اعتبار سے ونواتو کے 16 فی صد بچے غربت زدہ ہیں۔

یہ مطلعاتی رپورٹ ’جرنل آف سوشیولوجی‘ میں شائع ہوئی ہے۔

اس مطالعے میں 1.25ڈالر کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے، جسے اقوام متحدہ کی طرف سے حاصل کردہ پیش رفت کو پرکھا جاتا ہے، جو اقوام متحدہ کے ملینئیم ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے اختیار کیے گئے ہیں۔ إِن اہداف میں 2015ء تک اُس نصف آبادی میں کمی لانے کے لیے کوششیں جاری ہیں جو انتہائی غربت کے درجے میں شامل ہے۔
XS
SM
MD
LG