رسائی کے لنکس

قرضوں کے بحران کا حل نکال لیا جائے گا: یونانی وزیرِ اعظم


فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیرِ اعظم نے کہا کہ وہ پیر کو ایک ہنگامی سربراہ اجلاس کا انتظار کر رہے ہیں جس میں یورو زون کے رہنما یونان کے ساتھ اس کے قرضوں کے بحران پر حتمی معاہدہ طے کرنے کی کوشش کریں گے۔

یونان کے وزیرِ اعظم نے وعدہ کیا ہے کہ ’’ملک کے قرضوں کے بحران کا حل نکالا جائے گا جس سے ملک کو یورو زون کے اندر رہتے ہوئے نمو کی جانب واپسی میں مدد ملے گی۔‘‘

الیکسیس سیپراس نے جمعہ کو کہا کہ یہ حل ’’یورپی یونین کے ضوابط اور جہموری اقدار پر مبنی ہو گا۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ ’’وہ تمام لوگ جو بحران اور خوفناک صورتحال پر شرطیں لگا رہے ہیں، وہ غلط ثابت ہوں گے۔‘‘

وزیرِ اعظم نے کہا کہ وہ پیر کو ایک ہنگامی سربراہ اجلاس کا انتظار کر رہے ہیں جس میں یورو زون کے رہنما یونان کے ساتھ اس کے قرضوں کے بحران پر حتمی معاہدہ طے کرنے کی کوشش کریں گے۔

سیپراس نے کہا ’’سربراہ اجلاس معاہدے کی راہ میں ایک مثبت پیش رفت ہے۔‘‘

یورو زون کے 19 ممالک کے وزرائے خزانہ کا اجلاس یہ فیصلہ کرنے میں بہت اہم ہو گا کہ آیا بین الاقوامی قرض دہندگان یونان کی طرف سے آئی ایم ایف کو 1.8 ارب ڈالر قرض واپس کرنے کی حتمی تاریخ 30 جون سے پہلے اس کو مزید 8.2 ارب ڈالر قرض کی منظوری دیں یا نہیں۔

یونان کے وزیرِ خزانہ یانس واروفاکیس نے کہا کہ یونان نے جمعرات کو لیگزم برگ میں عالمی قرض دہندگان سے ایک ملاقات میں ’’ایک جامع منصوبہ‘‘ تجویز کیا ہے جو ’’یونان کے بحران کو ایک ہی مرتبہ ختم کر دے گا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ طرفین معاہدے کے قریب پہنچ گئے تھے مگر اس لیے ناکام رہیں کیونکہ دوسری طرف سے مذاکرات کاروں کو معاہدہ کرنے کا اختیار نہیں تھا۔

عالمی قرض دہندگان نے یونان سے اقتصادی اصلاحات کا مطالبہ کیا تھا جس سے پیر کو ہونے والے مذاکرات میں تعطل کو ختم کیا جا سکے۔ یونان کو آئی ایم ایف کا قرض واپس کرنے کی تاریخ میں واضح طور پر کسی قسم کی چھوٹ یا نرمی نہیں دی گئی۔

یورو زون کے صدر یورون ڈیشلبلوم نے کہا کہ یونان کو ایک پائیدار معاہدہ کرنے کے لیے ’’مزید اقدامات‘‘ کرنے ہوں گے۔

یونان کو قرض دینے والے سب سے بڑے ملک جرمنی کی چانسلر آنگیلا مرخیل نے جرمن پارلیمنٹ میں جمعرات کو کہا تھا کہ انہیں ’’اب بھی اعتماد ہے‘‘ کہ یونان سے معاہدہ ممکن ہے۔

XS
SM
MD
LG