رسائی کے لنکس

امریکہ: دس کروڑ گھروں کو ہائی سپیڈ انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے کا منصوبہ


دل چسپ اور حیران کن بات یہ ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی اقتصادی طاقت اور انٹرنیٹ کے موجد ملک امریکہ کے ایک تہائی باشندوں کے پاس گھروں میں ہائی سپیڈ انٹرنیٹ کی سہولت موجود نہیں ہے، جب کہ دوسرے بہت سے ملکوں میں اس سے تیز اور سستا انٹرنیٹ دستیاب ہے۔

منگل کے روز فیڈرل کمیونیکیشنز کمیشن (ایف سی سی) نے براڈ بینڈ کا نیا منصوبہ کانگریس کے سامنے پیش کیا، جس میں تقریباً ہر امریکی کو دس سال کے اندر اندر ہائی سپیڈ انٹرنیٹ کی سروس فراہم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

ایف سی سی دس کروڑ امریکی گھروں میں انٹرنیٹ کی موجودہ سروسز کی نسبت دس گنا زیادہ تیز اور ارزاں سروس کی فراہمی چاہتا ہے۔ اس ادارے کا 2020ء کے لیے ایک اور تجویز کردہ ہدف یہ ہے کہ امریکہ میں دنیا کا تیز ترین اور وسیع ترین وائرلیس نیٹ ورک قائم کیا جائے۔

انٹرنیٹ کی ابتدا امریکہ سے ہوئی تھی، مگر ایک حالیہ جائزے سے ظاہر ہوا ہے کہ براڈ بینڈ تک رسائی کے حوالے سے امریکہ دنیا بھر کے ملکوں میں 16ویں نمبر پر ہے۔ ایف سی سی کے چیئرمین جولیس جینا کوسکی کا کہنا ہے کہ امریکہ میں دستیاب انٹرنیٹ کی سروس دوسرے ترقی یافتہ ملکوں کی نسبت سست اور مہنگی ہے۔

اس وقت تقریباً دو تہائی امریکیوں کے گھروں میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ موجود ہے، لیکن لگ بھگ دس کروڑ امریکی ایسے ہیں جن کے پاس یہ سہولت نہیں ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ان میں سے ایک کروڑ 40 لاکھ امریکی ایسے ہیں جو اگرچاہیں تو بھی براڈ بینڈ کا کنکشن حاصل نہیں کرسکتے۔

امریکہ نے مواصلات کی توسیع کے لیے ملک بھر میں شاہراہوں کا جال بچھایا تھا، اور اب صدر اوباما کا کہنا ہے کہ براڈ بینڈ نیٹ ورکس کی توسیع کے لیے بھی اسی طرح کی کوشش کی ضرورت ہے۔

صدر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ تک رسائی کی توسیع اقتصادی ترقیاتی مسئلہ ہے۔ انتظامیہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ کاروبار اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے اور دوسرے شعبوں مثلاً تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے سلسلے میں انٹرنیٹ کا تیز کنکشن بہت اہمیت رکھتا ہے۔ حکومت نے عوامی تحفظ کے اداروں کے لیے وائرلس کے ایک نیٹ ورک پر 16 ارب ڈالر خرچ کرنے کی تجویز دی ہے۔

زیادہ تر امریکی براڈ بینڈ کی سروس اپنے کیبل ٹی وی یا ٹیلی فون کمپنیوں کے ذریعے حاصل کرتے ہیں۔ اپنی مدمقابل کمپنیوں کو تاریں اور پائپ استعمال کرنے کی اجازت دینے کے سلسلے میں بجلی اور پانی جیسی چیزوں کی فراہمی سے متعلق کمپنیوں کے لیے ضابطے ہوتے ہیں۔
لیکن کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ میں ٹیلی فون اور کیبل کمپنیوں کے لیے کھلے عام رسائی جیسے ضابطوں کی کمی ہے، جب کہ دنیا میں ایسے ملک بھی موجود ہیں جہاں براڈ بینڈ کی اس سے بہتر رسائی کی سہولت دستیاب ہے۔

ملک کے کچھ حصوں تک ان سروسز کی توسیع کے لیے انٹرنیٹ کی وائرلیس ترسیل کی ضرورت ہوگی لیکن اس وقت ملک میں ریڈیو فریکونسی کا دائرہ محدود ہے۔

ایف سی سی اس منصوبے کے لیے درکار فنڈز کی فراہمی میں مدد کے لیے ریڈیو فریکونسی کا پانچ سو میگاہرٹس سپکٹرم فروخت کرنا چاہتی ہے، لیکن ادارے کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کے لیے اس سے دس گنا زیادہ غیر استعمال شدہ سپکٹرم کی ضرورت ہے جتنا کہ وہ اس وقت فراہم کرسکتا ہے۔ ٹی وی اسٹیشنوں کو فکر ہے کہ انہیں اپنی کچھ فریکونسیز چھوڑنے پر مجبور کیا جائے گا۔

کانگریس کے کچھ ارکان نے ایف سی سی کے منصوبے کے اخراجات اور مقابلے کی فضا پر اس کے ممکنہ اثرات کے بارے میں سوال اٹھائے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک عدالت میں پیش کیے جانے والے مقدمے میں براڈ بینڈ سروس میں باقاعدگی پیدا کرنے کے سلسلے میں ادارے کے قانونی اختیارات کو چیلنج کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG