رسائی کے لنکس

بائیڈن نے میرک گارلینڈ کو اٹارنی جنرل نامزد کر دیا


جج میرک گارلینڈ، فائل فوٹو
جج میرک گارلینڈ، فائل فوٹو

امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن نے وفاقی اپییل عدالت کے جج میرک گارلینڈ کواٹارنی جنرل کے عہدے کے لیے چناہے۔

گارلینڈ 2016 میں اس وقت قومی سطح پر توجہ کا مرکز بنے تھے جب سابق صدر باراک اوباما نے اپنے آخری سال میں انہیں سپریم کورٹ کے لیے جج نامزد کیا۔

اس وقت ری پبلیکن سینیٹروں نے گارلینڈ کی نامزدگی کے طریقہ کار کو آگے بڑھانے سے یہ کہہ کر انکار کر دیا تھا کہ نئے جج کی تقرری میں 2017 میں نئے آنے والے صدر کی رائے شامل ہونی چاہیے۔

بعد ازاں ری پبلکن پارٹی کی اکثریت رکھنے والی سینیٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں اعلیٰ عدالت کے لیے تین نامزد ججوں کی منظوری دی۔ ان میں جسٹس ایمی کونی بیرٹ کی تین نومبر کے انتخابات سے کچھ ہی روز قبل دی گئی منظوری بھی شامل ہے۔

بائیڈن کی ٹرانزیشن ٹیم نے اس ہفتے کہا تھا کہ نو منتخب صدر اب گارلینڈ کو محکمہ انصاف کے رہنما کے طور پر نامزد کریں گے۔

68 سالہ گارلینڈ واشنگٹن میں اپیل کورٹ میں بطور جج 23 برس کا تجربہ رکھتے ہیں۔

گارلینڈ کے علاوہ بائیڈن، جو 20 جنوری کو اپنے دور صدارت کا آغاز کریں گے سابقہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی مشیر لیزا موناکو کی نائب اٹارنی جنرل کے طور پر تقرری کریں گے۔

بائیڈن محکمہ انصاف کی سابقہ سول حقوق کی رہنما ونیتا گپتا کو ایسوسی ایٹ اٹارنی جنرل کے طور مقرر کریں گے۔

اس کے علاوہ لائرز کمیٹی برائے سول رائٹس کی صدر کرسٹن کلارک کی وزارت انصاف کے سول رائٹس ڈویژن میں اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کے طور پر تقرری ہو گی۔

گارلینڈ کو اپنا عہدہ سنبھالنے کے لیے سینیٹ سے اپنی نامزدگی کی توثیق حاصل کرنا ہو گی۔

XS
SM
MD
LG