رسائی کے لنکس

یورپ آنے والے مزید چار ہزار تارکینِ وطن کو بچالیا گیا


اطالوی کوسٹ گارڈز کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہفتے کو کھلے سمندر میں بھٹکتے لگ بھگ 3700 افراد کو بچایا
اطالوی کوسٹ گارڈز کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہفتے کو کھلے سمندر میں بھٹکتے لگ بھگ 3700 افراد کو بچایا

حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو دنوں سے موسم معتدل ہونے کے سبب بحیرۂ روم پرسکون تھا جس کا فائدہ اٹھا کر ہزاروں افراد نے لیبیا کے ساحل سے یورپ کا رخ کیا۔

یورپی حکام نے بحیرۂ روم کے راستے غیر قانونی طریقے سے یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے مزید 4100 تارکینِ وطن کو بچانے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ ریسکیو آپریشن کے دوران کم از کم 10 افراد سمندر کی نذر ہوگئے ہیں۔

بچائے جانے والے تمام افراد کو اطالوی بندرگاہوں پر منتقل کردیا گیا ہے۔ بیشترتارکینِ وطن کو اٹلی کے جنوبی جزیرے لمپاڈوسا لایا گیا ہے جب کہ دیگر افراد کو سسلی اور کیلبریا منتقل کیا گیا ہے۔

اطالوی کوسٹ گارڈز کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہفتے کو کھلے سمندر میں بھٹکتے لگ بھگ 3700 افراد کو بچایا تھا جب کہ اتوار کو تارکینِ وطن سے لدی مزید 16 کشتیوں پر سوار افراد کو ساحل منتقل کیا گیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو دنوں سے موسم معتدل ہونے کے سبب بحیرۂ روم پرسکون تھا جس کا فائدہ اٹھا کر ہزاروں افراد نے لیبیا کے ساحل سے یورپ کا رخ کیا۔

اٹلی کی حکومت کو خدشہ ہے کہ اگر موسم معتدل اور سمندر پرسکون رہا تو رواں سال اٹلی پہنچنے والے غیر قانونی تارکینِ وطن کی تعداد دو لاکھ تک پہنچ سکتی ہے جو گزشتہ سال سے 30 ہزار زیادہ ہوگی۔

اطالوی کوسٹ گارڈز کے مطابق بڑی تعداد میں تارکینِ وطن کو ان کی غیر محفوظ کشتیوں سے ساحل پر منتقل کرنے کے سبب ہفتے کا دن ان کے لیے بہت مصروف تھا لیکن ماضی میں اس سے کہیں زیادہ مصروف دن گزر چکے ہیں۔

رواں سال 12 اپریل کو اطالوی کوسٹ گارڈز نے 3791 تارکینِ وطن کو ساحل منتقل کیا تھا جس کے ایک روز بعد ہی مزید 2850 افراد کو ڈوبنے سے بچایا گیا تھا۔

حکام کے مطابق تارکینِ وطن کے سیلاب سے نبٹنے کے لیے یورپی یونین کے مشترکہ مشن میں شریک علاقے میں تعینات فرانسیسی جہاز 'کمانڈنٹ بیرٹ' نے بھی خستہ حال کشتیوں پر سوار 217 افراد کو لیبیا کے ساحل کے نزدیک سےاٹھا کر اٹلی منتقل کیا۔

XS
SM
MD
LG