رسائی کے لنکس

ہنگو: بم دھماکے میں چھ افراد ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پولیس کے مطابق یہ دھماکا توڑی بانڈہ کے علاقے میں ہوا، زخمیوں کو ہنگو کے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

صوبہ خیبر پختونخواہ کے جنوبی ضلع ہنگو میں جمعرات کو ایک بم دھماکے میں کم ازکم چھ افراد ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔

پولیس کے مطابق یہ دھماکا توڑی بانڈہ کے علاقے میں ہوا، زخمیوں کو ہنگو کے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ہنگو میں ایک پولیس انسپکٹر عابد خان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ کچھ لڑکے اپنی بھیڑ بکریاں چرانے کے لیے کھیتوں میں گئے اور دوران وہ سڑک کے کنارے بیٹھے ہی تھے کہ وہاں نصب ایک بم زودار دھماکے سے پھٹ گیا۔

عابد خان نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے پانچ کی شناخت ہو گئی ہے۔

بم دھماکے کے ہدف کے بارے میں فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکا ہے۔

اس واقعے کے بعد پولیس نے علاقے میں مشتبہ دہشت گردوں کی تلاش شروع کردی۔

ہنگو پاکستان کے قبائلے اورکزئی کے قریب واقع ہے اور یہاں اس سے قبل بھی متعدد پرتشدد واقعات ہوتے رہے ہیں۔

قبائلی شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد نقل مکانی کرنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد بھی اس ضلع میں مقیم ہے۔

فوجی کارروائی کے بعد اس کا ردعمل پاکستان کے مختلف علاقوں میں دیکھے جانے کا خدشہ ظاہر کیا جاتا رہا ہے۔

گوکہ شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی کے بعد تمام بڑے شہروں کی سکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی لیکن پھر بھی ایک دکا ناخوشگوار واقعات دیکھنے میں آچکے ہیں۔

ادھر شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کر کے آنے والوں کی رجسٹریشن اور ان میں راشن کی تقسیم کا سلسلہ جاری ہے۔

حکام کے مطابق رجسٹر کیے گئے افراد کی تعداد نو لاکھ سے زائد ہوچکی ہے لیکن اندراج کے دوران بہت سے افراد کی دو یا اس سے زیادہ مرتبہ رجسٹریشن ہونے کی وجہ سے اصل تعداد اس سے خاصی کم ہے۔

وفاقی وزیربرائے سرحدی امور اور نقل مکانی کر کے آنے والوں کے معاملات کی نگرانی پر مامور عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ ایک اندازے کے مطابق نو لاکھ میں سے تقریباً بیس فیصد افراد کے اندراج میں کوتاہی کا احتمال ہے۔

شمالی وزیرستان سے بے گھر ہونے والے افراد کی زیادہ تعداد ضلع بنوں میں سرکاری کیمپوں یا پھر اپنے رشتے داروں کے ہاں مقیم ہے جب کہ ایک بڑی تعداد نے پشاور، کوہاٹ، ڈیرہ اسماعیل خان، کرک اور لکی مروت کا بھی رخ کیا۔

XS
SM
MD
LG