امریکی صدر بائیڈن کے صاحبزادے ہنٹر بائیڈن نے پیر کے روز انٹرنل ریونیو سروس ، آئی آر ایس کے خلاف ایک مقدمہ دائر کر دیا ہے ۔ اس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ادارے کے اہلکاروں نے ان کے خلاف دائر ایک مقدمے میں مداخلت کر تے ہوئے ان کے ذاتی ٹیکس کی معلومات کو ایک ایسے وقت ا اورغلط طریقے سے افشا کیا ہے جب 2024 کے انتخابات قریب ہیں اور قانونی اور سیاسی جدو جہد کا سلسلہ جاری ہے ۔
پیر کو دائر کیے گئے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ کانگریس کی ایک سماعت اور انٹرویوز کے دوران ان کے ذاتی ٹیکس کی معلومات کو افشا کرنے کی وسل بلوورز ایکٹ کے تحفظات کے تحت اجازت نہیں تھی ۔
ہنٹر کے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ایجنٹس نے مسٹر بائیڈن کو ہدف بنایا اور انہیں شرمندہ کرنے کی کوشش کی ۔
ہنٹر بائیڈن نے کہا ہے کہ وسل بلوور پروٹیکشن کاوفاقی ایکٹ،جس کے تحت کارندوں نے معلومات افشا کرتے ہوئے تحفظ طلب کیا ہے،پریس کے انٹرویوز اور کانگریس کے سامنے گواہی کے دوران خفیہ معلومات فراہم کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
وسل بلوور پروٹیکشن ایکٹ در اصل کسی بھی ادارے میں ہونے والی بد عنوانی کو بے نقاب کرنے والے اہلکاروں کو انتقامی کارروائیوں سے تحفظ فراہم کرنے سے متعلق ایکٹ ہے ۔
یہ مقدمہ ایسے میں دائر کیا گیا ہے جب ہنٹر بائیڈن کے خلاف ایک عرصے سے تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے جن میں ان کے والد صدر جو بائیڈن کے خلاف مواخذے کی ایک انکوائری شامل ہے ۔
ان اہلکاروں نے ٹیکس کی معلومات کاعوامی طور پر انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ہنٹر بائیڈن کے خلاف ایک وفاقی تحقیقاتی کارروائی سےغلط طریقے سے نمٹاگیا تھا اور اعلیٰ انٹرنل ریوینیو سروس کے حکام نے الزامات عائد کرتے ہوئے رعایت سے کام لیا تھا۔ان ٹیکس اہلکاروں کے مطابق ہنٹر بائیڈن کو ٹیکسوں کی عدم ادائیگی کے زیادہ سنگین الزامات کا سامنا ہو سکتا تھا۔
ہنٹر بائیڈن پر آتشیں اسلحہ رکھنے کے وفاقی قوانین کی خلاف ورزی پر چند روز قبل عائد کی گئی فرد جرم کے مطابق ہنٹر بائیڈن نے 2018 میں اسلحہ خریدتے وقت منشیات کے استعمال سے متعلق غلط بیانی کی تھی۔
ان کے دفاع سے متعلق وکلا نے کہا ہے کہ وہ ان الزامات کے خلاف لڑیں گے ۔
اگرچہ ہنٹر بائیڈن کے دائر کیے گئے اس دیوانی مقدمے میں خود تحقیقات پر سوال نہیں اٹھایا گیا ہے ، لیکن اس میں یہ کوشش کی گئی ہے کہ "وفاقی ٹیکس اور رازداری کے قوانین کی تعمیل "غیر مصدقہ الزامات" اور ان کے ٹیکس کی معلومات کے "غیر قانونی انکشاف" کے پھیلاؤ کو بھر پور طریقے سےروکا جائے ۔
انٹرنل ریونیو سروس IRS کے سپروائزری اسپیشل ایجنٹ گریگ شیپلے، اور ایک دوسرے ایجنٹ، جو زیگلر نے دعویٰ کیا ہے کہ کانگریس کے سامنے گواہی میں ہنٹر بائیڈن کے خلاف جاری تفتیش میں سست روی سے کام لیا گیا تھا۔
دونوں نے سیاسی محرکات سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ تفتیش کی نگرانی کرنے والے پراسیکیوٹر، ڈیلاویئر کےیو ایس اٹارنی ڈیوڈ ویس کے پاس الزامات عائد کرنے کا مکمل اختیار نہیں تھا۔
ویس نے جنہیں ابتدا میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقرر کیا تھا اور جو ہنٹر بائیڈن کے خلاف تحقیقات کی مسلسل نگرانی کرتے رہے ہیں، اس بات سے انکار کیا ہے کہ انہیں الزامات عائد کرنے کا مکمل اختیار نہیں تھا ۔ اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے بھی کہا کہ ویس کو مکمل اختیار حاصل تھا۔
تاہم ویس نے پھر بھی درخواست کی اور انہیں گزشتہ ماہ اسپیشل کونسل کی حیثیت دی گئی جس سے انہیں تحقیقات کرنے اور اپنے نتائج رپورٹ کرنے کا وسیع اختیار دیا گیا ہے۔
ہنٹر بائیڈن کے بار ے میں توقع کی گئی تھی کہ وہ پراسیکیوٹرز کے ساتھ ایک پلی ڈیل میں اپنے ٹیکس کی بر وقت ادائیگی میں ناکامی پر اعتراف جرم کر لیں گے جس میں گن کےالزام سے متعلق ایک معاہدہ بھی شامل تھا۔ تاہم یہ پلی ڈیل اس کے بعد عدالت میں کھٹائی میںپڑ گئی جب ایک جج نے اس پر سوالات اٹھائے ۔
ری پبلکنز نے اس پلی ڈیل کو ایک “sweetheart deal” قرار دیا ہے ۔ آئی آر ایس اور دونوں اہل کاروں کے وکلا نے تبصرے کے پیغامات کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا ہے۔
ری پبلیکن قانون سازوں کا بغیر کسی ثبوت کے الزا م ہے کہ ہنٹر بائیڈن نے اپنے والد جو بائیڈن کو ان کی سال 2017 میں نائب وزارت کے خاتمے کے بعد اور ان کی سال 2020 میں صدارتی مہم سے قبل کئی ملین ڈالر بھیجے تھے۔
صدر جو بائیڈن ان الزامات کو مضحکہ خیز قرار دے چکے ہیں ۔ ری پبلیکنز کی جانب سے لگائے الزامات کے متعلق صحافیوں کے سوالات کا جواب دیے بغیر انہوں نےحال ہی میں استفسار کیا کہاں ہے وہ پیسہ؟
اب جب 2024 کے انتخابات قریب ہیں ہنٹر بائیڈن کا دائر کیا ہوا یہ مقدمہ بہت زیادہ اہمیت حاصل کر سکتا ہے ۔
( اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے ْ)
فورم